حضرت خواجہ قطب الدین یحیی جامی نیشاپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ کی کنیت ابو افضل ہے۔جام کے رہنے والے ہیں۔نیشاپور کی پیدائش ہے۔علوم ظاہری"احوال ظاہری سے موصوف مصروف تھے۔شیخ رکن الدین علاؤ الدولہ اور شیخ صفی الدین اروبیلی"شیخ صدر الدین ۔۔۔۔
حضرت خواجہ قطب الدین یحیی جامی نیشاپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ کی کنیت ابو افضل ہے۔جام کے رہنے والے ہیں۔نیشاپور کی پیدائش ہے۔علوم ظاہری"احوال ظاہری سے موصوف مصروف تھے۔شیخ رکن الدین علاؤ الدولہ اور شیخ صفی الدین اروبیلی"شیخ صدر الدین اروبیلی"شیخ شرف الدین ورکزینی کی صحبت میں رہے ہیں۔سات دفعہ حج کیا ہے ۔ایک جنگل میں اپنے گلہ کے پیچھے تھے۔وہاں پر ان کو بیت اللہ کی زیارت کا پختہ ارادہ ہوگیا۔وہیں سے روانہ ہوگئے اور یہ رقعہ اپنے اصحاب کو لکھا کہ کل مجھے ایک جماعت کے ساتھ جنگل اور گلہ کے لیے باہر سیر جانے کا اتفاق ہوا۔رباعی
یادوست ببوستان شدم ربگذری برگل نظرے فگندم ازبے خبری
ولداربطعنہ گفت شرمت ہارا رخسارمن اینجا وتو برگل نگری
اتفاقاً خدا کی غیرت لا تدع مع اللہ کی گھات سے باہر نکلی۔یعنی مت پکارو"سوا خدا کے اور خدائی جذبوں کے کمند کو مبتلا کے دل کی گردن میں ڈال دیا۔مصرعہ۔
گرنیاید بخوشی سوئے کشائش آرید
وطن کی طرف نہ گیا۔فکر چھوڑ کہ جنگل ہی سے اس آیت کے اشارہ سےواذن فی الناس بالحج یانوک رجلایعنی لوگوں میں کہ حج کے لیے تیرے پاس آئیں۔پیدل بیت اللہ کی طرف روانہ ہوگیا۔
چوں نروداز پئے صاحب کمندآہوئے بیچار ہبگروناسیر
والسلام علی من انبع الھدے یعنی لسام ان لوگوں پر جو ہدایت کی اتباع کرتے ہیں۔آپ جمعرات کے دن ۲۱جمادی الاخر۷۴۰ھ میں فوت ہوئے اور آپ کی قبر فیروزہ کے دروازہ کے باہر ہرات میں ہے۔علیہ الرحمۃ۔
(نفحاتُ الاُنس)