آپ حیدرآباد دکن کے ضلع بیدر میں رہا کرتے تھے بہت ہی ضعیف دبلے پتلے، عبات گزار بابرکت عالی ہمت اور عظیم الشان بزرگ تھے۔ مالداروں کی جانب بالکل متوجہ نہ ہوتے اور عام طور سے لوگوں سے بے نیاز تھے، حضرت شیخ عبدالوہاب متقی فرماتے تھے، اگرچہ مخدوم جیو قادری میں کمزوری کی وجہ سے کھڑے ہونے کی طاقت نہ تھی لیکن رات کو بڑی دیر تک کھڑے ہوکر نفل پڑھا کرتے تھے، شیخ عبدالوہاب یہ بھی کہتے تھے کہ مخدوم جی قادری ہم سے زیادہ عالم، اسلامی احکام کی تعمیل کرنے والے متقی و پرہیز گار تھے ہم اور وہ ایک عرصہ تک ساتھ رہے، ممکن تھا کہ میں ان کا مرید ہوجاتا لیکن میری قسمت میں تو شیخ علی متقی سے بیعت ہونا تھا۔ مخدوم جیو قادری نے 1000ھ کے وسط میں وفات پائی، باقی اللہ ہی زیادہ جانتا ہے۔
اخبار الاخیار