عاشق خیر الوریٰ حضرت مخدوم محمد صالح وزیر آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
عاشق ٰخیر الوریٰ حضرت مولانا مخدوم محمد صالح وزیر آبادی گوٹھ وزیر آباد ( نزد لکھی ضلع سکھر ) میں تولد ہوئے ، اس لئے وزیر آبادی کہلائے۔ وہیں مشاہیر علماء سے تعلیم و تربیت حاصل کی۔
مخدوم محمد صالح سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ غلام محی الدین سر ہندی ؒ سے دست بیعت تھے۔ مخدوم صاحب، نبی اکرم ﷺ کے عشق و محبت میں سر شار رہتے تھے۔ متقی ، پرہیز گار عالم دین ، فارسی کے بلند پایہ شاعر تھے۔ درس و تدریس سے وابستہ رہے اور تصنیف و تالیف سے خاص شغف تھا۔ آپ کی شاعری سے ’’حب رسول ‘‘ کا درس مل رہا ہے ، عمر بھر حب رسول ﷺ کے جام بھر بھر کر پلاتے رہے۔
آپ کی دو تصانیف ۱۔گلشن معجزات ۲۔ دیوان نعتیہ معلوم ہو سکی ہیں ۔ گلشن معجزات میں حضور پر نور ﷺ کے معجزات مبارکہ کا بیان ہے جو کہ ۲۰۰ صفحات پر مشتمل تصنیف ہے۔ آپ کی شاعری میں ’’پیغام حب رسول ‘‘ کے علاوہ بیان کی قدرت ، الفاظ کی مٹھاس ، اثر انگیزی ایسی جیسے کہ دل کے اندر اتر کر ایک طوفان برپا کر رہے ہوں اور مسلک و نظریہ کی صاف صاف ترجمانی پائی جاتی ہے۔ دو تصانیف کے علاوہ بھی آپ کا کافی کلام منتشر ہے۔ تخلص ’’صالح ‘‘ ہے۔
تیرہویں صدی کے بالکل آخر یا چودہویں صدی کے آغاز میں انتقال کیا آپ کی مزار شریف وزیر آباد میں مرجع عشاق ہے۔
آپ کی ایک غزل بطور نمونہ پیش کی جارہی ہے، پرھیئے اور لطف اندوز ہوئیے :
دلکشا روضہ رسول اللہ
جان فزا روضہ رسول اللہ
یا الہی زلطف خویش مرا
بنا روضہ رسول اللہ
ہمچو معمور و کعبہ و عمرہ و حج
مدعا روضہ رسول اللہ
اہل دل رابود اگر دانی
دلربا روضہ رسول اللہ
آفتاب جہاں فروز و یقین
پر ضیا روضہ رسول اللہ
کعبہ ہر دو عالم است یقین
’’صالحا‘‘ روضہ رسول اللہ
(تذکرہ لطفی ص ۰۳ ۱ جلد ۲ ، طبع ثالث حیدرآباد ۱۹۶۸ء )
مولانا محمد صالح وزیر آبادی نے قطعات تاریخ پر مشتمل دیوان مرتب کیا تھا۔ جس میں ۷۹ قطعات اور ۱۱۵ شعر درج ہیں اور یہ دیوان آغا بدر الدین خان درانی مرحوم کے کتب خانہ میں قلمی صورت میں موجود ہے۔ سید حسام الدین راشدی مرحوم نے دیوان میں سے قطعات کو ’’ تکملہ مقالات الشعراٗ ‘‘ فارسی ( مطبوعہ سندھی ادبی بورڈ۱۹۵۸ء ) میں نقل کئے ہیں ۔ ( تذکرہ مشاہیر سندھ ، ج ا، ص ۲۶۱)
(انوار علماءِ اہلسنتِ سندھ)