حضرت مولانا سید نور محمد غازی چشتی صابری
نام و نسب: اسم گرامی: سید نور محمد۔عرفی نام: اخون یونس۔ لقب: غازیِ اسلام۔ مردان کے علاقے میں آپ ’’خاؤ بابا جی‘‘ کے نام سے یاد کئے جاتے ہیں۔’’خاؤ‘‘ ضلع مردان میں ایک گاؤں ہے۔اسی میں آپ کا مزار ہے۔(تذکرہ علماء و مشائخ سرحد، جلد، 2، ص287)
سلسلہ نسب: حضرت شیخ سید نور محمد غازی بن شیخ سید محمد دریش۔ آپ کا سلسلہ نسب بوساطت ، قطب الاقطاب حضرت شاہ عبد العزیز 9؍ واسطوں سے غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی تک پہنچتا ہے۔(ایضا،ص287)۔آپ کی ولادت باسعادت موضع خاؤ ضلع مردان میں سادات گیلانیہ کے عظیم سر خیل حضرت مولانا سید محمد درویش کے گھر پرہوئی۔
تحصیلِ علم: آپ نے تمام کتب متداولہ اور علوم دینیہ موضع سلطان پور ضلع اٹک پنجاب کے دینی مدرسہ کے متجر علماء کرام سے تحصیل و تکمیل کی۔
بیعت و خلافت: آپ سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں شیخ کامل حضرت اخون پنجو چشتی صابری کےدست حق پرست پر بیعت سےمشرف ہوئے، اور مجاہدات کی تکمیل اور سلوک و معرفت کی منازل طے کرنے کے بعد انہی کے ہاتھوں خرقہ خلافت سے سرفراز ہوئے۔
سیرت و خصائص: ضیغم اسلام، شہباز میدانِ حقیقت و معرفت، آفتابِ شریعت ، ماہتاب طریقت حضرت مولانا سید نور محمد غازی چشتی صابری۔آپ شجاعت و سخاوت، عزلت اور قناعت، عبادت و ریاضت و مجاہدہ میں یگانہ روز گار تھے۔ اپنے شیخ کامل کے ساتھ سرحد میں اٹھنے والے ہرفتنے کو مٹانے کے لیے ہمہ تن مصروف ِجہاد رہے ۔ جب اس دینی خدمت سے عہدہ بر آں ہوئے تو تعمیل مرشد میں اشاعت اسلام کے لیے کوہ ہندو کش کے دامن میں تشریف لئے گئے۔ آپ نے نعمان کنٹر تک سیاہ پوش کافروں کو دائرہ اسلام میں داخل کیا۔ جو کافر مقابلے میں آئے آپ نے ان سے جہاد کیا اور شکست دے کر ان کی جائیدادیں صافی اور شینواری اقوام میں تقسیم کیں۔ جب وہاں سے کامیاب و کامران ہو کر واپس آئے تو مرشد کامل نے اباسین کی طرف بھیج دیا آپ کے ساتھ اس معرکہ میں آپ کے مرشد کے دو خلفاء سلطان محمد رئیس قبیلہ سارو منصور اور مولانا چالاک بھی تھے۔ آپ کی محنت و کاوش اور جد و جہد سے اس تمام علاقے میں اسلام کی فتح سے مغلیہ بادj