لاہور کے باشندے تھے، اپنے وقت کے مجذوب نفس گیر اور جذبہ کامل کے مالک تھے۔ حاجی محمد کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ میں لاہور گیا اور میرے دوست شیخ حسن بودلہ اپنی محبت کے سبب میرے ساتھ تھے ایک مجلس میں ہم لوگ بیٹھے تھے کہ وہاں اچانک میاں مونگیر آپہنچے اور شیخ حسن بودلہ کو دیکھ کر کہا، تم یہاں کہاں سے آگئے؟ تمہیں لاہور سے کیا واسطہ؟ ان کے یہ کہتے ہیں شیخ حسن بودلہ گریہ وزاری کرنے لگے اور اتنا زیادہ روتا ہوا ان کو کسی نے کبھی نہیں دیکھا تھا چنانچہ انہوں نے فوراً ہی وہاں سے بھاگ کر دہلی آکر دم لیا۔
اخبار الاخیار