شاہ جیو کے مرید تھے آپ نے ایک سوتیس سال کی عمر پائی، آپ کے والد بزرگوار سلطان غیاث الدین مندوی کے وزیر تھے، آپ عالم و عارف باللہ صاحب حال، دنیا داری سے علیحدہ تھے اور ستر چھپانے کی حد تک لباس پہنتے تھے آپ کی عمرسات برس کی تھی کہ آپ کے پیرومرشد نے آپ پر توجو کرکے اپنی جانب کھینچ لیا۔
آپ نے احمد آباد میں ایک مُردے کو زندہ کیا تھا اور اس واقعہ کے بعد آپ وہاں سے ایسے غائب ہوئے کہ پھر کسی نے آپ کو وہاں نہ دیکھا، چنانچہ احمدآباد سے روانہ ہو کر دہلی آئے۔ زیادہ تر خواجہ قطب الدین نجتیار کاکی کے مزار پر حاضر رہتے تھے۔ خواجہ صاحب کی روحانیت سے اجازت لے کر اجمیر گئے کچھ عرصہ بعد وہیں اجمیر میں انتقال کر گئے۔
کہتے ہیں کہ خواجہ معین الدین اجمیری نے اپنی اولاد میں سے کسی سے اس کے خواب میں کہا کہ شاہ نجم الدین کا زمانہ وفات قریب آگیا ہے ان کو میرے کمرے کے سامنے دفن کرنا چنانچہ میاں نجم الدین کا مزار خواجہ کے گنبد کے پائیں میں ہے۔
اخبار الاخیار