حضرت حکیم مولانا عبداللہ بن مولانا محدم ابارہیم میمن ہالانی (تحصیل کنڈویار ضلع نوشہرو فیروز) میں تولد ہوئے۔
تعلیم و تربیت:
ابتدائی تعلیم اپنے والد صاحب کے پاس حاصل کی۔ اس کے بعد مدرسہ دار الرشاد گوٹھ پھنواری (تحصیل پنو عاقل) میں داخلہ لیا اور مولانا حکیم میں عبدالقادر اندھڑ (شاگر رشید، رئیس العلماء سند الکاملین حضرت علامہ خلیفہ محمد یعقوب ہمایونی علیہ الرحمۃ) کے پاس نصاب کی تکمیل کی اور فارغ التحصیل ہوئے۔ بعد فراغت مولانا عبدالقادر سے علم طب میں کمال حاصل کیا۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کیلئے سندھ کی نامور دینی درسگاہ شہداد کوٹ میں داخلہ لیا اور حضرت استاد الاساتذہ حضرت خواجہ غلام صدیقی شہداد کوٹی قدس سرہ الاقدس سے دورہ حدیث پڑھا اور فتویٰ نویسی میں تربیت حاصل کی۔
بیعت:
مولانا عبداللہ میمن سلسلہ قادریہ میں عارف کامل حضرت حافظ محمد صدیق قادری علیہ الرحمۃ بانی درگاہ بھرچونڈی شریف (گھوٹکی) کے دست اقدس پر بیعت ہوئے او رصحبت سراپا فیض سے بازیاب ہوئے۔
درس و تدریس:
مولانا عبداللہ نے گوٹھ رضا مہر تحصیل پنو عاقل (ضلع سکھر) میں مدرسہ کی بنیاد رکھی اور تقریباً دس بار برس درس و تدریس کے فرائض انجام دیئے ۔ اس کے بعد ہالانی واپس آئے۔
تصنیف و تالیف:
مولانا عبداللہ نے بعض کتابیں تصنیف فرمائی تھیں لیکن تا ہنوز چھپ نہ سکیں۔
اولاد:
مولانا حکیم عبداللہ میمن قادری کو پانچ بیٹے تولد ہوئے
۱۔ مولوی حکیم محمود میمن
۲۔ میاں حامد علی
۳۔ میاں فیض محمد
۴۔ میاں غلام محمد جو کہ حکیم ہیں
۵۔ مسٹر عبدالرحیم میمن مغربی پاکستان میں انجینئر ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ منصب پر فائز رہے۔
۱۴۵۷ء کے بعد ان کا انتقال ہوا لیکن تاریخ ماہ سال و وصال مع دیگر معلومات دستیاب نہ ہوسکی۔
(ماخوذ : ماہنامہ نئی زندگی کرچی، مارچ ، اپریل ۱۹۵۶ء ، مضمون نگار مدد علی شاہ ہالانی)
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)