آپ ایک دانشمند اور خدا رسیدہ مرد تھے، شیخ نظام الدین اولیاء قدس سرۂ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ شیخ فریدالدین گنج شکر کی زیارت کے لیے جا رہا تھا کہ قصبہ ’’سرسی‘‘ کے مقام پر مولانا احمد حافظ سے ملاقات ہوئی تو باتوں باتوں میں انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ آپ جب شیخ کے مزار پر جائیں تو اولاً میرا سلام عرض کریں اور اس کے بعد کہہ دیں کہ اب مجھے دنیا کی طلب نہیں ہے، دنیا چاہنے والے میرے علاوہ اور بہت ہیں اور عقبیٰ کے بارے میں بھی میری یہی رائے ہے، میری تو یہ آرزو ہے کہ (مجھے بحالت اسلام وفات دے اور اپنے نیک بندوں میں شامل کرلے) آپ پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں۔
ایمان پہ دے موت مدینے کی گلی میں
مدفن مرا محبوب کے قدموں میں بنا دے
(مُغیلانِ مدینہ)
اخبار الاخیار