آپ بھی خواجہ نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ تعالیٰ کے مرید تھے آپ نے اپنی کتاب ’’خلاصۃ اللطائف‘‘ میں لکھا ہے (کہ میں نے اپنے مرشد اور مخدوم شیخ نظام الدین قدس سرہ کو بحالت مراقبہ دیکھا تو میں نے بعض اوقات آپ کی مجلس میں داخل ہونے کا ارادہ کیا، ایک سرہبہ میں نے آپ کی مجلس میں جاکر دیکھا کہ شیخ خاموش بیٹھے ہیں اور مجلس بہترین جمی ہوئی ہے اور شیخ ظاہراً بالکل غیر متحرک تھے مگر آپ کی آنکھیں کھلی ہوئی تھیں چنانچہ آپ نے مجھے پہچانا نہیں اور پوچھا کہ تو کون ہے؟ یہ کیفیت دیکھ کر میرا ارادہ ہوا کہ الٹے پاؤں لوٹ جاؤں اور شیخ اِدھر اُدھر دیکھ رہے ہیں گویا کہ سکر کی حالت میں ہیں، پھر فرمایا کہ فقیر کے لیے مناسب یہ ہے کہ اپنے دل میں نہایت خشوع کے ساتھ اس بات کا تصور کرے کہ میں اللہ کے سامنے بیٹھا ہوا ہوں پھر مجھے فرمایا کہ یہاں سے چلا جا اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ جاکر بیٹھ جا مجھے فرصت نہیں۔
مری آنکھوں کو دے وہ بینائی
تو ہی آئے مجھے نظر یا رب عزوجل
(قبالہ بخشش)
اخبار الاخیار