آپ کا نام محمد اور تخلص بحثی تھا۔ ابتدا میں بڑے آزاد تھے لیکن آخر عمر میں توفیق الٰہی کی بدولت راہ فقرو ریاضت کی نعمت نصیب ہوئی، تیس سال تک مسلسل روزے رکھے اور ریاضت کرتے رہے، دہلی میں نظام الدین اولیاء کے قریب رئیس وقت مرزا محمد عزیز نے آپ کے لیے ایک خانقاہ بنوائی تھی آپ اسی میں مشغول عبادت رہا کرتے تھے اور وہیں دفن ہوئے۔
آپ دہلی کی ویران گلیوں میں گشت کرتے تھے اور کشف قبور سے متعلق بہت سی چیزیں آپ سے منقول ہیں۔ بوقت وفات آپ باخبر اور بیدار دل تھیں اپنے وقت کے جواں سال عالم و فاضل، ادیب و مہذب، مقبول عام و خاص، درویشوں کے معتقد مولانا حسن کشمیری نے آپ کی تاریخ وفات یوں کہی ہے۔
فات فی السبت شیخنا بحثی
کہ بنودش نظیر بے شک و ریب
سال تاریخ آں ملک سیرت
فات بحثی ندارسید زعیب
اخبار الاخیار