حضرت مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشبندی عرف مدنی میاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
مولانا حافظ سید حبیب احمد نقشنبدی بن سید محمد محسن بن سید عبداللہ المعروف مدنی میاں ، مدنی میاں کی مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺکے نزدعک سکونت تھی ۔ مدنی میاں مدینہ منورہ سے تنہا ہندوستان آئے، شاہ جہاں پور کے قصبہ تلہر میں فروکش ہوئے ۔ آپ حضرت پیر الہی بخش ؒ سے سلسلہ عالیہ نقشبند یہ میں کراچی ہی دست حق پر بیعت ہوئے۔ آپ کے پیرومرشد کا کراچی میں قیام تھا۔ پیرومرشد نے آپ کا نام اسد اللہ شاہ رکھا تھا۔ بیعت اختیار کر کے آپ واپس ہندوستان چلے گئے وہاں سے مدینہ منورہ آنا جانا رہا پھر شاہ جہاں پور ہی میں مستقل قیام کیا۔ سید محمد محسن نے شاہ جہاں پور کے پٹھان خاندان میں شرف النساء نامی خاتون سے شادی کی۔ جس میں سے سید حبیب احمد تولد ہوئے جو کہ آپ کی اکلوتی اولاد تھی ۔ حضرت پیر سید محمد محسن نے ۱۳۲۵ھ؍۱۹۰۷ئمیں انتقال کیا ، شاہ جہاں پور جائے پوری نے فارسی میں کہا ہے ۔ مقطع تاریخ یہ ہے :
گفت محی بہر سال جانگزائے
سیف مسلول شریعت بود وائے ۱۳۲۵ھ(بروایت:سید محمد احمد محسنی صاحب حیدرآبا د)
مولانا سید حبیب احمد محسنی تلہر ضلع شاہ جہاں پور (بھارت )میں تولد ہوئے ۔
(بروایت :شہزاد احمد )
تعلیم و تربیت:
گھر سے دینی تعلیم کا آغاز کیا ، علاقہ میں ابتدائی تعلیم حاصل کی اور اعلی تعلیم جامعہ رضویہ منظر الاسلام بریلی شریف (یوپی انڈیا) سے حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔
بیعت و خلافت :
آپ اپنے والد گرامی قدر حضرت شیخ طریقت سید محمد محسن ؒ سے سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں دست بیعت ہوئے اس کے بعد جانشین و خلیفہ ہوئے ۔ اس کے علاوہ حضرت بشیر میاں (بریلی شریف ) نے بھی انہیں سلسلہ عالیہ قادریہ میں خلافت عطا فرمائی تھی۔
امامت و خطابت :
۱۹۵۰ء کو پاکستان تشریف لائے۔ مستقل قیام لبیف آباد حیدرآباد (سندھ )میں کیا۔ ابتدامیں آپ مرکزی جامع مسجد لطیف آباد نمبر ۸ میں امام و خطیب رہے ، بعدازاں سدرہ مسجد لطیف آباد میں تاحیات خطابت کے فرائض سر انجام دیئے۔
اولاد :
مولانا سید حبیب احمد کی روحانی یادگار تو ان گنت ہیں مگر جسمانی یادگار بھی ماشاء اللہ ایک فرزند سید محمد احمد محسنی کی صورت میں موجود ہیں جو آپ کے سجادہ نشین بھی ہیں ۔ جناب محمد احمد کے پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں ماشاء اللہ موجود ہیں ۔ (۱) سید جمال احمد (حیدرآباد ) (۲) سید نہال احمد گلشن حدید فیز ۱ کراچی (۳)سید کمال احمد (لاہور) (۴) سید اقبال احمد (۵) سید افضال احمد (قطر)
آپ کے چند مخلصین و مریدین کے نام یہ ہیں :
معتقدین :
۱۔ خلیفہ حافظ محمد یونس خان نزد مکرانی جامع مسجد پی آئی بی کالونی کراچی
۲۔ حافظ سمیع الرحمن لطیف آباد نمبر ۸
۳۔ معروف نعت خواں صوفی جمیل احمد لطیف آباد
تصنیف و تالیف:
آپ کی درج ذیل تصانیف کا علم ہو سکا ہے:
۱۔نذر حبیب : ۲۰۰ صفحات پر مشتمل یہ آپ کا سب سے پہلا نعتیہ مجموعہ کلام ہے ، جسے رضوی کتب خانہ اردو بازار لاہور نے ۱۳۹۸ھ؍۱۹۷۷ء کو شائع کیا تھا۔
۲۔ نعت رسول :یہ نعتیہ مجموعہ کلام حیدرآباد (سندھ ) سے شائع ہوا ۔
’’حبیب ‘‘اے کاش پھر وہ دن ہو ہم جائیں مدینے کو
یہی دن رات اب اللہ سے ہم لو لگائے ہیں
وصال:
حضرت مولانا سید حبیب احمد ایک جیدعالم دین ، حافظ قرآن ، نعت گو شاعر ، خطیب اور پیر طریقت تھے ۔ ۲۹ ، صفر المظفر ۱۴۱۳ھ بمطابق ۲۹، اگست ۱۹۹۲ء کو بروز ہفتہ بعد نماز عصر ۹۱ سال کی عمر میں انتقال ہوا ۔
آپ کا مزار مبارک امانی شاہ کالونی لطیف آباد نمبر ۱۱ پہاڑی کے قبرستان (حیدرآباد ، سندھ )میں پختہ بنا ہوا ہے۔ مزار مبارک کا احاطہ خاصا کشادہ ہے ۔ مزار پر خوب صورت گنبد اپنی بہار دکھلا رہا ہے۔
[محتر م شہزاد احمد ایڈیٹر ماہنامہ حمد و نعت کراچی کے مضمون ’’حیدرآباد کے نعت گو ‘‘اور صاحبزادہ سید محمد احمد محسنی نے جو معلومات محترم شاہ انجم بخاری (حیدرآباد ) کو فراہم کی ، اسی سے یہ مضمون ماخوذہے ۔ فقیر دونوں حضرات کا مشکور ہے ]
(انوارِعلماءِ اہلسنت سندھ)