شہر دربھنگہ سے دور،اتروکچھم جانب کوردنی، بھپوری وہ بستیاں ہیں، جو ایک ساتھ بولی جاتی ہیں،صاحب ترجمہ بھپورہ کے ساکن تھے،اپنی بغی کے ضرب وجوار میں فارسی عربی
پڑھی،مدرسہ عالیہ رام پور سے علوم متعارفہ کی تکمیل کی، مولوی محمد طیب عرب التوفی ۱۳۲۳ھ، مولانا فضل حق رامپوری المتوفی ۱۹۴۰ھ نامور اساتذہ کی شاگردی میں کئی
سال رہے،مولوی محمد شاہ محدث رام پور ی المتوفی ۱۳۲۸ھ سے حدیث پاک پڑھی،مدرسہ شمس العلوم بد ایوں (قائم کردہ حضرت شہید مرحوم مولانا حکیم عبد القیوم بد ایونی)
اور رام پور کی عربی درسگاہ مدرسہ انوار العلوم میں مدرس اوّل رہے،جامعہ اسلامیہ شمس الہدیٰ پٹنہ صوبہ بہار میں مدرس ہوئے،جب مدرہ گورنمنٹ صوبہ بہار کے تحت
آیا،سینیر مدرس مدرس قرار دیئے گئے،بعدہ پرسنپل کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہوکر وطن میں رہے اور وہیں ۱۳۷۰ھ میں فوت ہوئے،ہدایہ توضیح و تلویح اور حمداللہ کا درس صوبہ
بھر میں مشہور تھا،ہر علم وفن میں دستگاہ حاصل تھی۔