محمد نظام الدین نام، ضلع بلیا وطن، مدرسہ حمیدیہ دربھنگہ میں مولانا مقبول احمد خاں اور مولانا مقبول احمد صدیق ودیگر اساتذہ سے پڑھنے کے بعد مدرسہ فیض الغرباء آرہ میں حضرت مولانا محمد ابراہیم قادری آروی سے پڑھا، اجمیر شریف دارالعلوم معینیہ عثمانیہ میں حضرت مولانا غلام جیلانی میرٹھی مدظلہٗ سے ملا حسن پڑھا، حضرت مولانا حبیب الرحمٰن مدظلہ سے خصوصی درس لیا، مؤخر الذکر بزرگ سے مدرسہ سبحانیہ الہ آباد میں تکمیل علوم کی، حضرت ملک العلماء مولانا ظفر الدین نے ہئیت وتقویت وریاضی کا درس لیا، ۱۹۵۳ء تک مدرسہ سبحانیہ کے ناظم تعلیمات اور صدر مدرس رہے، پھر اُستاذ کے قائم کردہ مدرسہ جامعہ حبیبیہ میں اسی عہدہ پر درس دیا، ۱۹۵۸ء میں رام پور کی شہرۂ آفاق عربی درسگاہ مدرسہ عالیہ میں صدر مدرس ہوئے، اب گورنمنٹ کالج الہ آبادی میں اُردو فارسی کے لیکچر رہیں۔۔۔۔۔ نہایت ذہین، وقیقہ رس، دور اندیش، اور معاملہ فہم ہیں، درس نظامی کے جملہ فنون میں ماہر کامل اور فائق الاقران۔
بیعت کا تعلق حضرت شاہ عبدالعلیم آسی، وحضرت مولانا شاہ حبیب الرحمٰن مدظلہ العالی سے ہے، شیخ واستاذ کے شیدائی اور اطاعت شعار، ذاکر و شاغل وتہجد گزار ہیں،
عربی ادب اور معقول کی کئی کتابوں کی شروح وحواشی زیر تحریر ہیں، راقم سطور نے رامپور میں شرح تہذیب، سراجی قطبی کا درس خصوصی آپ سے لیا۔