حضرت مولانا مفتی داؤد بگھیو رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
مولانا مفتی محمد داؤد بن محمد احسان بگھیو گوٹھ دو دو بگھیو ( نزد شاہ پور جھانیہ ضلع نوابشاہ ) میں تقریبا ۱۳۲۹ھ بمطابق ۱۹۱۱ء کو تولد ہوئے۔
تعلیم و تربیت :
بچپن میں چروا ہے کاکام کرتے تھے ، چنانچہ آپ کے جانوروں کو بیماری لگی جس کے سبب آپ کا دل اس فانی کام سے اٹھ گیا اور دل میں حصول علم کی تڑپ پیدا ہوئی ۔ گھر والوں کو اطلاع دئے بغیر مورد کے قریب گوٹھ ’’دو نگھن ‘‘ میں پڑھنے لگے ۔مولانا محمد قاسم صاحب، مولانا محمد داوٗ د کھوکھر ( متوفی ۲۳، صفر المظفر ۱۳۶۰ھ) دولت پور والے اور اپنے برادر بزرگ مولانا محمد صالح بگھیو کے پاس بھی تعلیم حاصل کی۔
اس کے بعد مدرسہ عین العلوم امینانی شریف ( ضلع دادو) میں حضرت مولانا سید امیر محمد شاہ حسینی کے پاس مزید علم حاصل کیا۔ اس کے بعد سندھ کے نامور محقق ادیب و عالم علامہ مخدوم امیر احمد عباسی کی خدمت میں رہ کر استفادہ کیا اور جلد ہی مدرسہ عین العلوم واپس لوٹے وہیں دروس نظامی میں تکمیل کر کے فارغ التحصیل ہوئے۔
درس و تدریس :
مفتی محمد داؤد نے فارغ التحصیل ہونے کے بعد درگاہ خنیاری شریف ( نوابشاہ ) میں ایک سال درس دیا۔ اس کے بعد گوٹ صوبھوڈاہری ( تحصیل دولت پور) میں دس سال درس دیا۔ اس کے بعد گوٹھ حاجی غلام حیدرڈاہری میں مدرسہ قائم کیا اور گیارہ برس تک پڑھایا۔ آپ کے ہمراہ مولانا محمد تونیہ اکتڑائی اور مولانا تاج محمد بگھیو بھی اس درسگاہ میں پڑھاتے رہے۔ اس کے بعد اپنا آباد کردہ ’’گوٹھ مولوی محمد داؤد بگھیو ‘‘ ( بھان پوتو) میں ’’مدرسہ عربیہ داؤد یہ ‘‘ قائم کیا۔ بقیہ زندگی اس درسگاہ میں درس و تدریس ، فتاویٰ نویسی ووعظ و نصیحت میں گذاری ۔
بیعت :
مولانا مفتی محمد داؤد بگھیو پہلے درگاہ خنیاری شریف کے سجادہ نشین سے سلسلہ نقشبندیہ میں بیعت ہوئے۔ اس کے بعد حضرت علامہ الحاج مفتی خواجہ محمد قاسم مشوری قدس سرہ الاقدس بانی درگاہ عالیہ مشوری شریف کے بافیض مرید و خلیفہ حضرت حافظ علی مراد مست زرداری مورو( وفات ۱۴، شوال ۱۳۸۴ھ ) کے دست اقدس پر سلسلہ عالیہ قادریہ راشدیہ میں بیعت ہوئے۔
اولاد :
مفتی محمدداؤد کو تین بیٹیاں اور ایک بیٹا مولانا محمد عرف نالے مٹھو بگھیو تولد ہوئے۔ خطیب اہل سنت مولانا نالے مٹھو بگھیو صاحب، جامعہ راشدیہ کے فاضل ، جا مع مسجد تاج مورو کے نامور خطیب اور مدرسہ داوٗ دیہ کے مہتمم ہیں ۔
وصال :
مولانا مفتی محمد داوٗ د نے ۲۳، صفر المظفر ۱۳۹۹ھ ؍ ۱۹۷۹ء کو انتقال کیا۔ مدرسہ عربیہ داؤدیہ ( گوٹھ مولوی داؤد نزد شاہ پور جہانیہ ، مورو) کی مسجد شریف کے احاطہ میں آپ کی مزار شریف ہے۔ جہاں ہر سال عرس و جلسہ منعقد ہوتا ہے ۔ آپ کے وصال پر منصور ویرا گی ( شاعر) نے سندھی میں قطعہ تاریخ وفات کہا۔ ( ماخوذ : سہ ماہی الھدیٰ شاہ پور چاکر)
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)