ذوقعدہ ۱۳۳۶ھ میں سہسرام ضلع آرہ میں پیدائش ہوئی، اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا قادری علیہ الرحمۃ نے مختار الدین تاریخی نام تجویز فرمایا،۔۔۔ والد ماجد حضرت ملک العلماء علامہ محمد ظفر الدین قادری رضوی کے علاوہ، اساتذہ جامعہ شمس الہدیٰ سے پڑھ کر فاضل فقہ فاضل حدیث، فاضل تفسیر امتیازی نمبروں سے پاس کر کے طلائی تمغے گورنمنٹ بہار سے حاصل کیے، بعدہٗ انگریزی تعلیم کی طرف توجہ کی، میٹرک پاس کر کے مسلم یونیورسٹی علی گڈھ آئے اور فرسٹ نمبروں سے عربی سے ایم۔ اے کیا، عربی میں پی۔ ایچ۔ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
۱۹۵۲ء میں یورپ کا سفر کیا، گورنمنٹ ہندوستان نے وظیفہ مقرر کیا، تین سال میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اور ڈی لٹ، ڈی فل کے لیے مقالہ لکھ کر ڈگری حاصل کی، واپسی میں دفور علم کے پیش نظر مسلم یونیورسٹی علی گڈھ نے شعبہ عربی میں ریڈر کے منصب پر آپ کی خدمات حاصل کرلیں، ۱۹۶۸ء سے شعبۂ عربی کے صدر اور پروفیسر ہیں۔
آرزو صاحب صرف ہندو پاک ہی میں نامور نہیں ہیں بلکہ شام و مصر اور یورپی ممالک میں بھی عربی کے اعلیٰ محقق، ادیب اور عالم کی حیثیت سے مشہور اور قابل احترام سمجھے جاتے ہیں۔
عربی میں الحماسۃ البصریہ فضائل من اسمہٗ احمد ومحمد اردو میں ‘‘نقد غالب’’ ‘‘احوالِ غالب’’ گلشن ہند‘‘کربل کتھا’’ خطوط اکبر الہ آبادی علی گڑھ میگزین غالب نمبر مطبوعہ ہیں آپ کو اعلیٰ حضرت فاضۂ بریلوی سےبیعت کا شرف حاصل ہے۔