حضرت مولانا رحیم بخش آروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آرہ،صوبہ بہار کے باشندے،جائے ولادت وسکونت ووفات س شہر آرہ میں ہے،علمائے رام پور،وسہارن پور سے درسیات پڑھی،حدیث کی چند کتابیں پھلواری شریف میں حضرت مولانا عبد الرحمٰن ناصری گنجی سےپڑھیں، یہیں مولانا سید سلیمان ندوی نے آپ سے درس لیا،اعلیٰ حضرت کا شہرہ سُن کر سہارن پور سے واپسی میں بریلی پہونچ کر مرید ہوئے،اور فاضل بریلوی کی فیض صحبت سے فیض یاب ہوکر وطن آئے اور مدرسہ حنفیہ میں مدرس ہوئے،مسائل واعتقاد میں اختلاف کے باعث جدید مدرسہ قائم کیا،فیض الغربا منام رکھا،آرہ کے مشہور شیخ طریقت حضرت شاہ محمد فرید الدین نے آپ سے تعاون فرمایا، تاحینِ حیات آپ اس کے صدر مدرس اور مہتمم رہے،آپ کو فاضلِ بریلوی سے اجازت وخلافت بھی حاصل تھی،مدرسہ فیض الغرباء کے طلبل کی دستار بندی کی، اکثر مجلسوں میں آپ کی دعوت پر فاضل بریلوی نے آرہ تشریف لےجاکر دستار باندھی،حضرت مولانا شاہ عبد الغفور علیہ الرحمۃ اور علامہ محمد ابراہیم آروی، اور حضرت مولانا ولی الرحمٰن پوکھریروی آپ کے مشہور تلامذہ ہیں،فقیہہ ومناظر بھی تھے، آپ کے شیخ کو آپ پر بے حد فخر تھا،۸؍شعبان المعظم ۴۳، ۱۳۴۴ھ میں فوت ہوئے۔