والد کا نام حافظ عبد المجید، ۱۳۱۴ھ کےکسی دو شنبہ کو اپنےقصبہ بھوج پور ضلع مراد آباد میں میں پیدا ہوئے آپ کےداد مُلا عبد الرحیم صاحب نے حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی قدس سرہٗ کے نا پر نام رکھا اور کہا، میری آرزو ہے کہ یہ پڑھ کر عالم دین ہو، خدا کا کرنا کہ حضرت دہلوی کی طرح آپ بھی مرجع طلبہ ہوئے، حافظ قرآن ہونے کےسالہا سال بعد جامعہ نعیمیہ مراد آباد پہونچے، راقم اور اُق کےاستاذ حضرت مولانا عبد العزیز خاں اشرفی فتح پوری مدظلہٗ العالی سے جو اُن دنوں منتہی کتابوں کے طالب علم تھے فارسی وعربی شروع کی، اور حضرت استادی مولانا غلام جیلانی میرٹھی مدظلہٗ العالی سے کافیہ کا درس لیا، یہاں سے ۱۳۴۱ھ کے بعد حضرت صدر الشریعۃ کی ہمراہی میں بریلی آئے، شعبان ۱۳۵۲ھ میں مدرسہ منظر اسلام میں دورۂ حدیث کا تکملہ کر کے فراغت پاکر سند اجازت حاصل کی، اسی سنہ میں اپنے پیر ومرشد قطب المشائخ مخدوم شاہ علی حسین اشرفی میاں قدس سرہٗ کے قائم کردہ دار العلوم اشرفیہ مبارک پورپ ضلع اعظم گڈھ میں حضرت صدر الشریعۃ کے ایماء سےعہدۂ صدارت المدرسین پر مامور ہوئے، درمیان میں دو سال جامعہ عربیہ ناگ پور میں صدر مدرس رہے، سیکڑوں نامور علماء کو آپ سے شرف تلمذ حاصل ہے، اپنے ولی نعمت کےعلاوہ استاذ مکرم سےبھی خلافت پائی، ہزارہا نفوس سلسلہ عالیہ اشرفیہ وامجدیہ میں آپ سے داخل سلسلہ ہیں، آپ ہندوستان کے ان اعاظم علمائے کرام میں ہیں جن کے دم سے عظمت دین قائم ہے۔