شیخ اسماعیل(والدشیخ عبدالقدوس گنگوہی)
مراۃ الاسرار میں ہے:حضرت شیخ اسماعیل بن شیخ صفی الدین کی عمر جب چالیس دن تھی تو آپ کے والدِ گرامی شیخ صفی الدین جوکہ شیخ جہانگیر اشرف سمنانی کے مرید وخلیفہ تھے آپکی خدمت میں لیکر حاضر ہوئے تو آپ نے شیخ اسماعیل کے حق میں دعا فرمائی :"یا اللہ اسکو علم وحکمت سے مالا مال کر " یہ آپکی دعا کا اثر تھا کہ شیخ اسماعیل اپنے وقت جید عالم اور بہترین خوشنویس تھے ۔آپنے اپنے بیٹے قطب العالم شیخ عبدالقدوس کو خود ہی تعلیم دی تھی ۔اسیطرح قطبِ وقت شیخ احمد عبدالحق سے بھی ملاقات ہے کہ جب حضرت شیخ احمد عبدالحق قدس سرہٗ ظاہر وباطنی سفر کے بعد قصبہ ردولی شریف میں تشریف لائے اور مسند خلافت پر متمکن ہونے کے بعد آپکا شہرۂ آفاق میں بلند ہوا تو حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی کے والد ماجد حضرت شیخ اسماعیل بن شیخ صفی الدین نے آپکی خدمت میں حاضر ہوکر تربیت کی درخواست کی۔ تو حضرت شیخ احمد عبدالحق نے فرمایا کہ تمہارے لیے تمہارے والد شیخ صفی الدین کی تربیت کافی ہے۔ لیکن تمہاری پشت سے ایک ایسا فرزند پیدا ہوگا۔ جو سفید نوری ہوگا اور ہماری نعمت اسکو ملے گی۔ اس سے ان کی مراد شیخ عبدالقدوس گنگوہی علیہ الرحمہ تھے۔
(اقتباس الانوار)