زبدۃُ السالکین صوفی مولانا خالد علی خاں قادری رضوی
مھتمم دار العلوم مظہر اسلام مسجد بی بی جی صاحبہ بریلی
ولادت
حضرت مولانا صوفی خالد علی خاں رضوی بن مولانا ساجد علی خاں بریلوی محلہ گڑھیار بریلی شریف میں ۱۸؍شعبان المعظم ۱۳۵۵ھ؍۱۹۳۶ء کو پیدا ہوئے۔ حضور مفتی اعظم قدس سرہٗ نے چار سال کی عمر میں بسم اللہ خوانی کرائی۔
خاندانی حالات
مولانا صوفی خالد علی خاں بریلوی کے والد ماجد مولانا ساجد علی خاں علیہ الرحمہ بڑے ہی متورع شخصیت تھے ان کے انتظام نے دارالعلوم مظہر اسلام بریلی کو بامِ عروج تک پہنچادیا، جد امجد وادجد علیخاں بن بخش اللہ خاں بہت بڑے زمیندار تھے۔ امستیاھر ضلع بدایوں شریف میں تقریباً چار سوبیگہ زمین کے مالک تھے۔
تعلیم وتربیت
مولانا خالد علی رضوی نے قران پاک اپنے والد ماجد اور والدہ محترمہ سے گھر ہی پر پڑھا اور اسکول کی بھی کچھ تعلیم حاصل کی۔ عربی فارسی کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے والد ماجد نے اپنے مدرسہ (مظہر اسلام) میں داخل کردیا اور ابتداء سے لیکر انتہا تک مظہر اسلام بریلی کے ماہر زمانہ اساتذہ سے اکتساب فیض کرتے رہے۔ ۱۹۸۹ء میں مظہر اسلام سے سند فراغت حاصل کی علماء و مشائخ کے علاوہ حضور مفتی اعظم نے دستار باندھی۔
اساتذۂ کرام
۱۔ صدر الشریعہ حضرت مولانا امجد علی رضوی اعظمی
۲۔ حضرت مفتی اعظم مولانا الشاہ مصطفیٰ رضا نوری بریلوی
۳۔ محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد چشتی رضوی فیصل آباد
۴۔ شیخ العلماء مولانا غلام جیلانی رضوی اعظمی
۵۔ بحر العلوم حضرت مفتی سید افضل حسین رضوی مونگیری
۶۔ حکیم العلماء حضرت مولانا حسنین رضا خاں قادری بریلوی
۷۔ بقیۃ السلف مولانا حاجی مبین الدین رضوی محدث امروہوی
۸۔ سید الاتقیاء علامہ تحسین رضا خاں قادری بریلوی محدث جامعہ نوریہ رضویہ باقر گنج بریلی
۹۔ حضرت مولانا مجیب الاسلام نسیم رضوی اعظمی
۱۰۔ حضرت مولانا غلام یزدانی رضوی
۱۱۔ حضرت مولانا ثناء اللہ رضوی اعظمی
۱۲۔ حضرت مولانا مفتی شریف الحق رضوی امجدی اشرفیہ مبارکپور
عقد مسنون
مولانا صوفی خالد علی کی پہلی شادی ۱۹۶۵ء میں حکیم مولوی محمد صالح خاں شاہجہانپوری کی دختر سے ہوئی۔ دوسری شادی ۱۹۷۳ء میں مولانا ادریس رضا خاں عرف لالہ میاں کی صاحبزادی یعنی حضور مفتی اعظم قدس سرہٗ کی نواسی سے ہوئی۔ جن سے آپ کی پانچ اولاد ہوئیں۔ صاحبزادگان کے نام درج ذیل ہیں:
۱۔ مجاہد رضا خاں رضوی
۲۔ سیفی رضا خاں رضوی
۳۔ انس رضا خاں رضوی
اور دو۲ لڑکیاں
خدمات
حضرت مولانا خالد علی خاں نے والد ماجد کے انتقال کے بعد حضرت مفتی اعظم کے حکم پر دارالعلوم مظہر اسلام بریلی کے اہتمام کی باگ ڈور سنبھالی۔ تادمِ تحریر اسی ادارہ مظہر اسلام جو کہ حضرت مفتی اعظم نے قائم فرمایا تھا اُس کے مہتمم اور ناظمِ اعلیٰ ہیں۔ اس کے علاوہ مندرجہ ذیل اداروں کے سر پرست بھی ہیں۔
۱۔ انجمن رضائے مصطفیٰ موضع بلاری ضلع مراد آباد
۲۔ رضوی دارالعلوم سٹی بریلی شریف
۳۔رضائے مصطفیٰ طندوسی ضلع مراد آباد
بیعت وخلافت
حضرت مولانا خالد علی خاں حضور مفتئ اعظم قدس سرہٗ کے دستِ حق پرست پر زمانہ طفلی میں بیعت وارادت حاصل کر چکے تھے،۱۹۲۶ء میں مولانا مفتی اعظم الشاہ مصطفیٰ رضا نوری بریلوی قدس سرے نے سلسلہ نقشبندیہ، چشتیہ، سہروردیہ قادریہ برکاتیہ رضویہ میں اجازت وخلافت عطا فرمائی نیز تعویذات کی بھی اجازت مرحمت فرمائی۔
خلفاء
۱۔ مولانا محمد فاروق رضوی اندوردی
۲۔ مخدوم گرامی مولانا جمال رضا خاں قادری، محلہ سودا گران بریلی شریف