حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نوشاہ ثالث حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ ابن حضرت سید شاہ محمد کی پیدائش بروز چہار شنبہ بوقت ظہر ۲۷؍جمادی الاخریٰ ۱۳۰۷ھ موافق ۱۸؍فروری ۱۸۹۰ء ساہن پال شریف میں ہوئی والد ماجد نے تاریخ کہی ؎
بفضل حق غلام مصطفیٰ زاد
خدا وند! غلام م ۔۔۔۔
حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نوشاہ ثالث حضرت مولانا سید شاہ غلام مصطفیٰ ابن حضرت سید شاہ محمد کی پیدائش بروز چہار شنبہ بوقت ظہر ۲۷؍جمادی الاخریٰ ۱۳۰۷ھ موافق ۱۸؍فروری ۱۸۹۰ء ساہن پال شریف میں ہوئی والد ماجد نے تاریخ کہی ؎
بفضل حق غلام مصطفیٰ زاد
|
|
خدا وند! غلام مصطفیٰ باد
|
آپ مشہور بزرگ حضرت شیخ الاسلام سید شاہ محمد نوشہ گنج بخش المتوفی ۸؍ربیع الاول ۱۰۶۴ھ قدس سرہٗ کے سلسلۂ احفاد کے نامور بزرگ تھے، آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے پائی، اور فارسی علم و ادب کی تحصیل کے بعد حضرت مولانا محمد شیخ احمد حنفی سے بمقام دھر یکان ضلع گجرات کے پاس پہونچے، مولانا شاہ محمد جید فضلائے وقت تھے، اور حضرت مولانا سید شاہ غلامقادر نوشاہی صاحب ساہن پالوی المتوفی ۱۳۰۶ھ سے تلمذ کی نسبت رکھتے تھے، انکی وفات ۱۳۲۸ھ میں ہوئی، آپ نے علم تجوید کے قواعد حافظ عالمالدین ساکن اگرونہ ضلع گجرات سے سیکھے مولانا قاضی محمد امین المتوفی ۱۳۴۸ھ سےبھی تحصیل علم کیا، آپ حدیث وتفسیر وفقہ وتصوف سےخاص شغف تھا، انہیں علوم کا مطالعہ کرتے تھے، آپ بکثرت تلاوتقرآن مجید کرتے تھے، ایک اندازہ کے مطابق چارہزار ختم قرآن آپ نے کیا، اپنے والد ماجد کے مُرید وخلیفہ تھے، وہ آپ کے بارے میں فرماتے تھے کہ خدا نے آپ کو ہم سے زیادہ اقبال و مراتب عطا فرمائے ہیں،۔۔۔۔۔آپ نہایت متقی تھے، اکل حلال کے خیال کا یہ حال تھا کہ اگر کسی نے دعوت کی اور آپ کومشتبہ کھانا کھلایا تو فوراً آپ کوتے ہاجاتی، آپ نےسلسلہ عالیہ قادری نوشاہیہ کو خوب فروغ و با، ہزار باگم گشتہ راہوں نے آپ کیتوجہ سے ہدایت پائی، تصنیف و تالیف سے بھی خصوصی تعلق تھا، تفسیر نوشاہی آپ کی شاہکار تالیف ہے۔۱۸؍شوال المکرم ۱۳۸۴ھ کو آپ نے وصال فرمایا ۔