شیخ نعمت اللہ الملقب حاجی دیوان سہروردی
شیخ نعمت اللہ الملقب حاجی دیوان سہروردی (تذکرہ / سوانح)
شیخ نعمت اللہ الملقب حاجی دیوان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
مفتی غلام سرور لا ہور ی نے آپ کے متعلق بعنو ان حضرت حاجی دیوان سہروردی اس طرح تحریر فرمایا ہے کہ آپ قوم ڈو گر سے تھے،نام اسمٰعیل المعروف شاہ نعمت اللہ الملقب بہ حاجی دیوان تھے،آپ مخدوم شیخ نوح سندھی ہالائی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید تھے جو سلسلہ سہروردیہ کے اکابر مشائخ تھے۔
عرصہ تین سو سال گز را ہے کہ حاجی دیوان صاحب ساکن موضع لاؤ دانہ ضلع لاہور میں مقیم ہیں لہذا ثابت ہواکہ حاجی دیوان صاحب لاہوری الا صل تھے بعد میں خانقاہ ڈوگر اں میں آکر آباد ہوئے، فقیر خدا پرست اس جگہ پر بیٹھ کر خدا کی عبادت میں مشغول ہوئے، اس وقت مسمی مسور قوم ڈوگراس مقام پر بطور خانہ بد وشوں کے رہتا تھا وہ حضرت کا مرید ہوا اور چاروں طرف سے لوگ ان کی کرامت کا شہرہ سن کر ان کے مرید ہونے لگے اور بڑا اجتماع مریدوں کا ان کی خدمت میں رہنے لگا، یہاں تک کہ صورت آبادی کی قائم ہوگئی اور بہت سے لوگوں کی تعداد حضرت کی پابند محبت ہوگئی کہ انہوں نے سکونت یہاں کی مقر ر کر لی۔۱۰۱۱ء میں حضرت فوت ہوکر یہاں دفنا ئے گئے، کسی شاعر نے آپ کی تاریخ وفات اس طرح لکھی۔
ہر کہ خواہد مرد از دل و جاں
سید ہدیٰ شاہ نعمت اللہ واں
والی عہد خود، فصیح زماں
سال تاریخ او روضہ بخواں
اس روز سے نام اس کا خانقاہ ڈوگراں والا مشہور ہوا اور واضح رہے کہ نام حضرت کا شیخ اسمٰعیل اور بیعت حضرت کو سلسلہ سہروردیہ میں بخدمت نوح سندھی رحمتہ اللہ علیہ کے حاصل ہوئی اور ولایت و کرامت میں کمال پایا، پھر حضرت کی اولاد نے تمام ملکیت اس گاؤں کی مسمی مولن شاہ کو جو چوتھی پشت سے حضرت کے مزار پر سجادہ نشین تھے ہبہ کردی۔شاہ زمان بادشاہ کی آمد و رفت کے وقت ایک مرتبہ یہ گاؤں لوٹا گیا اور تھوڑے عرصہ تک گاؤں ویران رہا پھر آباد ہوگیا، احاطہ مزار بارونق ہے،چار روضہ اس زمانہ میں چار روضہ تھے اب پانچ روضہ موجود ہیں۔ اولاد حاجی دیوان کے ہیں، مزار پختہ اور ایک مسجد عالیشان بنی ہوئی ہے اس خاندان کے اب بھی ہزاروں مرید ہیں اور تمام علاقہ اس خاندان کا بہ دل و جان ادب کرتا ہے اور ان کی اولاد کے واسطے ایک ہزار تیں روپیہ سالانہ جاگیر سرکار سے مقرر ہے،سرکاری تھانہ پولیس کا اس قصبہ میں مقر ر ہے، قصبہ بارونق ہے،عمارت اس کی خام بہت ہے اور پختہ تھوڑی اور مالک زمیندار ان قوم ڈوگر ترا نویں گھر اور دوکان میں ہیں اور چار سوگیا رہ مردم شماری رہی ہے۔
حضرت حاجی دیوان رحمتہ اللہ علیہ کے دو خلفا کے نام یہ ہیں۱ حضرت شاہ سردانی صاحب ان کا مقبرہ گنبد والا مقام پنڈ وری کلما ں ضلع گوجر انوالہ میں موجود ہے۲حضرت شاہ لا غرستان رحمتہ اللہ علیہ صاحب یہ بھی اس پنڈوری کلاں میں مدفون ہیں، مزار پر گنبد وغیرہ نہیں۔
اس سلسلہ راقم حضرت شرافت صاحب نوشاہی کابے حد مشکور ہے کہ آپ نے حضرت حاجی دیوان سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کے حالات نوٹ کر کے بذریعہ خط حکیم محمد موسیٰ صاحب امر تسری کی معر فت بھجو ائے۔
بیعت:
آپ مخدوم نوح سہروردی بھکر ی رحمتہ اللہ علیہ کے ممتاز خلفا میں سے تھے جن کا شجرہ بیعت اس طرح ہے،شیخ نعمت اللہ سہروردی مرید حضرت شیخ نوح بھکری رحمتہ اللہ علیہ کے ، وہ شیخ شہاب الدین سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ شیخ ضیا ء الدین رحمتہ اللہ علیہ کے،وہ شیخ اسود احمد دنیسپو ری رحمتہ اللہ علیہ کے وہ شیخ شمشاد علی دینوری رحمتہ اللہ علیہ کے وہ شیخ ایشو خ خواجہ جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ خواجہ سری سقطی رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ خواجہ معروف کرخی رحمتہ اللہ علیہ کے، وہ خواجہ داؤد طائی رحمتہ اللہ علیہ کے،وہ خواجہ حبیب رحمتہ اللہ علیہ کے ،وہ معرفت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے،وہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے وہ جناب رسول خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)