اگرچہ عام طورپریہی مشہورہے کہ حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی تین بیٹیاں تھیں۔ مگر تاریخ مخزن پنجاب میں چارصاحبزادیاں لکھی ہیں۔چوتھی کا نام کہیں سے معلوم نہیں ہوا۔غالباً یہ بھی اپنی ہمشیرہ کے بعد میاں ابراہیم بن جانی کے نکاح میں آئیں ۔واللہ اعلم۔
قسم دوم
اس میں حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے دامادوں اور نواسوں اور دختری اولادکے حالات ہیں۔ چونکہ دوبیٹیوں کی اولاد باقی ہے۔اس لیے اس قِسم کو دوبابوں میں تقسیم کیاگیاہے۔
بابِ اول
میں فریق رحیمیہ کے بزرگوں کے حالات ہیں۔جو آپ کے داماد میاں ابراہیم المعروف عبدالرحیم رحمتہ اللہ علیہ کی طرف منسوب ہے۔جوحضرت حسین خاتون رحمتہ اللہ علیہادختر پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے شوہرتھے۔اس میں نو فصل ہیں۔ان میں بالترتیب نوپشتوں کے حالات ہیں۔
باب دوم
میں فریق بختاوریہ کے صاحبزادگان کے حالات ہیں جوآپ کے نواسہ میاں محمد بختاور رحمتہ اللہ علیہ کی طرف منسوب ہے۔جوحضرت فتح خاتون رحمتہ اللہ علیہ دختر حضرت پاک صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے فرزندارجمندتھے۔جن کے والد کانام میاں عبدالکریم المعروف شکرعلی بن شیخ الٰہ داد تھا۔اس باب میں نو فصل ہیں اور نو پشتوں کاحال ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)