حضرت قاسم بن قطلوبغا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
قاسم بن قطلو بغا قاہرہ میں ۸۰۲ھ میں پیدا ہوئے،ابو العدل کنیت زین الدین لقب تھا۔اپنے وقت کے امام،فقیہ،محدث،علامہ،جامع علوم و فنون، استحضار مذہب میں کامل،مناظرہ اور اسکات خصم میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔آپ صغیر سن ہی تھے کہ آپ کا باپ فوت ہوگیا پہلے آپ قرآن شریف اور چند کتابیں حفظ کر کے مدت تک خیاطت کا کام کرتے رہے پھر تحصیل علم میں مشغول ہوئے چنانچہ علم حدیث کا ھافظ ابنِ حضر عسقلانی اور سراج قاری الہدایہ اور ابنِ ہمام سے حاصل کیا اور دیگر علوم تاج احمد فرغانی نعمانی قاضی بغداد اور عزبن عبد السلام بغدادی یہاں تک کہ جتنا ان سے پڑھا تھا اس سےزیادہ ان سے سنا اور آپ سے سخوای شافعی صاحبِ ضوء اللماع نے تلمذ کیا۔تصنیفات آپ کی فقہ و حدیث میں ستّر کتب سے زیادہ شمار کی گئی ہیں جن میں سے شرح مصابیح السنہ،حاشیہ فتح المغیث شرح الفقیہ الحدیث،حاشیہ مشارق الانوار،تحفۃ الاحیاء فی بافات من تخاریج الاحیاء،منیۃ الالمعلی فی مافات من تخریج احادیث الہدایۃ لزطیعی،تعلیقات نخیۃ الفکر،تخریج احادیث الہدایۃ لزیلعی،تعلیقات نخیۃ الفکر،تخریک احادیث تفسیرابی اللیث نصر بن محمد فقیہ سمر قندی متوفی ۳۸۳ھ،تجیح الجوہر النفی،شرح مجمع البحرین،شرح مختصر المنار، شرح در البھار،معجم،تعلیق تفسیر بیضاوی تاقولہ سبحنہ،فہم لا یرجعون
(حدائق الحنفیہ)