نوشاہیہ سلیمانیہ
نوشاہیہ سلیمانیہ (تذکرہ / سوانح)
اس میں حضرت سخی شاہ سلیمان نوری قدس سرہ العزیزکے فرزندان سعادت مندحضرات شیخ رحیم داد اورحضرت شیخ تاج محمودنوراللہ مرقدھمااوراُن کی اولاد باصفا۔عاشقان راہِ خداکے حالات درج کئےہیں۔
یہ طبقہ ۱۳۷۵ھ میں مکمل کیاگیا۔
سیّد شرافت نوشاہی عفأ اللہ عنہ
باب اوّل
شیخ الاسلام حضرت سخی شاہ سلیمان نوری قادری قدس سرہٗ
درمناقب حضرتِ شاہِ سلیماں پاک ذات |
مظہرِ نورِ الٰہی پیشوائے عاشقاں |
شاہ سلیمان سلیمان دیں |
پیشروقافلۂ واصلیں! |
حضرتِ بھلوال کہ از ذات او |
روئے زمیں گشت بہشتِ بریں |
چوں نبود سیرملائک درو |
زانکہ شدہ ذارِ دے آنجامکیں |
کوس زہَب لِی بدرِ خود نواخت |
تاجِ سرش بودزعین الیقین |
قیصروفغفور سگِ درگہش |
خضرومسیحاسخنش زورش ریزہ چیں |
خاکِ درش سُرمۂ چشمِ دلاں! |
ہمچومسیحا سخنش دل نشیں |
نیم نگہ گرزکرم بِنگرد |
شادکندخاطرِ اندوہگیں |
آنکہ شدے جن وپری تابعش |
نام توشد خاتمِ اورانگیں! |
اشرف ازصدق ارادت بَدِل |
شدزسگانِ توسگِ کمتریں۱؎ |
اوصاف جمیلہ
آپ قطبِ زماں۔غوثِ دو راں ۔سالکِ مسالکِ شریعت عارف معارفِ طریقت۔مرجع العالم۔منبع الفیض الاتم۔صاحب المقامات العلیہ ۔والافضال والد رجتہ الرفیعتہ۔ الصدیق الاعظم والقطب الافخم۔حقیقت آگاہ۔معرفت دستگاہ تھے۔آپ حضرت مجمع البحرین مخدوم شاہ معروف چشتی قادری خوشابی رحمتہ اللہ علیہ کےمریدوخلیفہ اعظم و سجادہ نشین تھے۔
ا؎کنزالرحمت ص۱۵۔سیّد شرافت
تاریخ ولادت
آپ کی ولادت باسعادت بقول صاحبِ مناقبات نوشاہیہ ۹۱۴ھ مطابق ۱۵۰۸ء میں بمقام بھلوال شریف ضلع شاہ پور(حال ضلع سرگودھا)ہوئی۔
آپ کے مفصل حالات و کرامات و مقامات شریف التواریخ کی پہلی جلد موسوم بہ تاریخ الاقطاب میں سلسلہ مشائخ طریقت میں لکھےجاچکے ہیں۔کیونکہ آپ حضرت نوشہ گنج بخش رحمتہ اللہ علیہ کے مرشد طریقت اور ہادیِ حقیقت تھے۔اورجوکمالات اُن کو ملے و ہ سب آپ کی نظر کیمیااثرکانتیجہ تھا۔ اب اعادہ کی ضرورت نہیں۔
یہاں آپ کا ذکرچندسطورمیں تبرّکاً کردیاگیاہے۔تاکہ طبقہ سلیمانیہ کا آغازآپ کے ذکرسے ہوجاوے۔اورقندمکرّرکاکام دے۔
گوروارجن دیوکاآپ سے فیض پانا
آپ کے سیروسفر کے واقعات کتب تاریخ تذکرہ نوشاہیہ ۔ثواقب المناقب ۔کنزالرحمت وغیرہ میں مفصل مذکورہیں۔مگرسیرلاہورکاکہیں ذکر نہیں آیا۔مگرایک سکھ مورخ بھائی گیان سنگھ گیانی کی کتاب تواریخ گوروخالصہ حِصّہ اوّل ص ۸۲ مطبوعہ ۱۳۱۰ھ مطابق۱۸۹۲ء سے ظاہرہوتاہےکہ آپ لاہوربھی تشریف لے گئےاورسکھوں کے پانچویں گوردارجن دیوجی ۱؎سےآپ کی ملاقات ہوئی اورآپس میں درویشی کے مسائل میں گفتگو ہوئی۔
اس سے ثابت ہوتاہے۔کہ گوردارجن دیوجی نے تصوّف کے مسائل آپ سے اخذکئے اورآپ سے فیض حاصل کیا۔
اولاد
آپ کے دوبیٹے تھے۔
۱۔شیخ رحیم دادصافی نہاد رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔شیخ تاج محمودقلندرتاجدارِ فقررحمتہ اللہ علیہ۔
چونکہ یہ دونوں بزرگوارحضرت نوشہ رحمتہ اللہ علیہ کے مُریدوخلیفہ تھے۔اس لیے ان کے اوران کی اولاد کے حالات کے لیےیہ علیحٰدہ طبقہ سلیمانیہ لکھاگیاہے۔
۱؎گوردارجن دیوکی پیدائش ۹۷۰ھمطابق۱۵۶۳ء میں اور وفات۱۰۱۵ھ مطابق۱۶۰۶ء میں ہوئی۔ اورگوروصاحب کی ملاقات حضرت سخی شاہ سلیمان رحمتہ اللہ علیہ سے ۱۰۰۳ھمطابق ۱۵۹۴ء کے
بعدلاہورہوئی۔
تاریخ وفات
حضرت سخی بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کی وفات بروزشنبہ ۔ستائیسویں رمضان المبارک ۱۰۱۲ھ مطابق ماہ پھاگن ۱۶۶۱ بکرمی موافق اٹھائیسویں فروری ۱۶۰۴ء میں ہوئی۔
آپ کا روضہ اقدس بھلوال شریف کہنہ ۔ضلع سرگودھامیں۔گاؤں سے شمالی جانب ہے۔
مادہ ہائے تاریخ!
۱۔الشرافت ۲۔فخرِ اسلام ۳۔فیضِ اساس ۴۔خیرالسالکین
۵۔ظلِ یزدانی ۶۔خانقاہِ نادر۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)