حضرت شاہ لطف اللہ چشتی علیہ الرحمۃ
آپ حضرت بھیکھہ چشتی کے مرید اور خادم تھے انبالہ میں رہتے تھے ابھی بچے ہی تھے تو حضرت شاہ بھیکھہ چشتی نے آپ کو اپنی پرورش میں لے لیا دین اور دنیوی علوم سکھائے آپ نے ایک کتاب ثمرۃ الفواد کے نام پر لکھی جس میں شاہ بھیکھہ کی کرامات اور مقامات کا ذکر ہے۔
آپ بروز ہفتہ بیس (۲۰) ذیقعد ۱۱۸۶ھ میں فوت ہوئے آپ کا مزار جالندھر سے ایک میل کے فاصلے پر ہے۔
شد چو لطف اللہ با لطاف آلہٖ
بعد فوت خود بقرب حق قبول
کن رقم اہل نظر تاریخ او
بار دیگر کن بیان فیض رسول
۱۱۸۶ھ