شمس الدین ابو الفضل محمد بن محمد بن محمد بن محمد بن محمود بن غازی ثقفی حلبی المعروف بہ ابن شحنہ صغیر: فقیہ،محدث،اصولی،مؤرخ،ادیب،ناظم اور ناثر تھے۔۱۲؍رجب ۸۰۴ھ کو پیدا ہوئے حلب کے رؤسا میں سے تھے۔۸۳۶ھ میں حلب کے قاضی مقرر ہوئے،پھر مصر منتقل ہوگئ ۔۔۔۔
شمس الدین ابو الفضل محمد بن محمد بن محمد بن محمد بن محمود بن غازی ثقفی حلبی المعروف بہ ابن شحنہ صغیر: فقیہ،محدث،اصولی،مؤرخ،ادیب،ناظم اور ناثر تھے۔۱۲؍رجب ۸۰۴ھ کو پیدا ہوئے حلب کے رؤسا میں سے تھے۔۸۳۶ھ میں حلب کے قاضی مقرر ہوئے،پھر مصر منتقل ہوگئے اور وہاں کاتب السر کے عہدے پر کام کرتے رہے،آخر عمر میں بڑی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا،فالج ہوگیا جس کی وجہ سے ذہن پر بھی اثر پڑا۔محرم ۸۹۰ھ میں وفات پائی۔
آپ کی تصانیف میں سے طبقات الحنفیہ،نزہۃ النواظر فی روض المناظر (تاریخ میں اپنے والد کی تاریخ کی شرح)نہایۃ النہایہ فی شرح ہدایہ،تنویر المنار (اصول فقہ میں)،المتجد المغیث(حدیث میں)اور ترتیب مہمات ابن بشکوال علیٰ اسماء صحابہ،مشہور ہیں۔(ان کے والد قاضی محب الدین ابو الولید محمد ابن شحنہ متوفی ۸۱۵ھ اور بیٹے سری الدین عبد البر بن محمد ابن شحنہ متوفی ۹۲۱ھ کے حالات آپ اصل کتاب میں پڑھ چکے ہیں۔)
(حدائق الحنفیہ)