حضرت شیخ عبد القادر کردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت شیخ عبد القادر الکردی المکی مکۃ المکرمہ زادھا اللہ شرفا و تعظیما کے جید علماء کرام میں سے تھے۔جب اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں قادری 1323ھ کو حج کے لئے تشریف لےگئے۔ اس حج کے موقع پر حرمین طیبین کے کثیر جید علماء و مشائخ کرام نے اعلیٰ حضرت سے مختلف علوم و فنون اور سلاسلِ طریقت میں اجازات حاصل کیں۔ ان میں سے ایک حضرت شیخ عبد القادر الکردی بھی ہیں۔’’الاجازات المتینۃ لعلماء بکۃ والمدینۃ‘‘ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور صفحہ نمبر 18پر؛ اور اسی طرح صفحہ 31 پر آپ کا ’’مکتوب‘‘ موجود ہے۔اعلیٰ حضرت نے آپ کو زبانی اور کتابی دونوں طریقوں سے خلافت عطاء فرمائی تھی۔جب اعلیٰ حضرت واپس بریلی (ہند) تشریف لائے تو تصنیف و تالیف میں مصروف ہوگئےاوراجازات میں تاخیرہوگئی۔حضرت شیخ عبدالقادری کردینے یاد دیانی کےلئے مکتوب ارسال کیا؛ وہ مکتوب الاجازات المتینۃ میں بایں الفاظ موجود ہے۔
’’حضرت مولانا الفاضل قدوۃ الرجال الاماثل سیدی عبد المصطفیٰ احمد رضا دامت حیاتہ و فضائلہ، آمین۔ اما بعد! السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
فقد بلغنی من السید عمر الرشیدی عزمکم علی السفر فی غد یوم الخمیس، فارجوکم سیدی انجاز ما وعدتم بہ من الاجازات العمومیۃ، لی ولدی عبد اللہ فرید،کذلک حضرۃ الاستاذ الشیخ صالح کمال، یروم منکم الاجازۃ التی عھدتم الیہ بھا، ونسختی الجوابات عن علم الغیب و النوط، و ان تم عزمکم علی السفر فی غد افیدونا حتی نتودع منکم وشرفونا یاسیدی بما یلائمکم من الاغراض و الخدم، حفظکم اللہ و ابقاکم و اسبغ علیکم جزیل النعم،‘‘۔
و دمتم فوق ما رمتم 9؍ صفر المظفر 1324ھ
محبکم الداعی! عبد القادر الکردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔
ترجمہ:
حضرت مولانا فاضل فضیلت والوں کے پیشوا سیدی عبد المصطفیٰ احمد رضا آپ کی حیات اور فضائل کو دوام نصیب ہو۔ (آمین) السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ؛ کے بعد گزارش ہے کہ سیدی عمر رشیدی() سے پتہ چلا ہےکہ آپ کل بروز جمعرات جارہے ہیں تو اے میرے آقا! میں امید کرتا ہوں کہ آپ اپنے وعدے کو پورا فرمائیں گے جو آپ نے اجازات عامہ عطاء فرمانے کےبارے میں(مجھ سے) کیاتھا۔ (اس شرف و فضیلت میں نہ صرف مجھے) بلکہ میرے بیٹے عبد اللہ فرید()، اور میرے استاذ مکرم حضرت شیخ صالح کمال() کو بھی مشرف فرمائیں گے۔اسی طرح استاذ محترم آپ کی تصنیف کردہ کتب بھی مانگتے ہیں، ایک وہ جس میں علم غیب سے متعلق اوردوسری وہ جس میں نوٹ (کاغذی سکہ) سے متعلق سوالات کے جوابات ہیں۔، اور اگر آپ نے کل جانے کاپختہ ارادہ فرمالیا ہے تو افادہ فرمائیے تاکہ ہم رخصت کرنے حاضر ہوں اور آئے میرے آقا آپ کو جس چیز کی ضرورت ہواور جو خدمت درکار ہو اس کےلئے ہم حاضر ہیں، عزت بخشئے اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت فرمائے بقا بخشے اور بڑی بڑی نعمتیں عطاء فرمائے اور آپ تا عمر اپنی پسند سے بہتر حالت پر رہو۔
(الاجازات المتینۃ، ص31)
اعلیٰ حضرت نے سب کو اجازات سے مشرف فرمایا۔