شیخ عبد الرحیم سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
ابتداء میں حضرت میاں میر قادری رحمتہ اللہ علیہ لاہوری کے مرید ہوئے پھر کشمیر چلے گئے اور وہاں حضرت بابا نصیب الدین سہروردی کشمیری رحمتہ اللہ علیہ سے سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں خرقہ خلافت پایا اور نوسال تک کشمیر رہے بالآخر آپ وہاں ہی فوت ہوئے۔
لاہور میں آمد :
لاہور میں آکر آپ نے حضرت میاں میر قادری لاہور ی رحمتہ اللہ علیہ سے بیعت فرمائی اور پھر حضرت صاحب کے خلیفہ خاص حضرت ملا شاہ بد خشانی کے ساتھ دوبارہ کشمیر چلے گئے اور یہ لوگ ایک نہایت خوش منظر مقام پر ڈیرہ جما کر بیٹھ گئے۔
اخلاق عالیہ:
آپ بڑے عبادت گزار اور خدا ترس بزرگ تھے، ساری عمر ریاضت اور مجاہدہ میں گزاری،بیشما ر لوگ آپ کے پاس اپنی اپنی حاجتیں لیکر آتے اور آپ سب کی بات سنتے،ان سے انتہائی ہمد ردی فرماتے اور انہیں دین کی باتیں بتاتے بلکہ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ جوبھی آپ کے دروازے پر حاضر ہوا دامن بھر کر گیا۔
وفات:
آپ کی وفات صفر ۱۰۱۵ھ مطابق ۱۶۰۶ھ فالج کی بیماری سے ہوئی اور سرزمین کشمیر میں حضرت خواجہ صد ر الدین معمار کے آستانہ میں دفن ہوئے۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)