آپ بڑی فضیلت و منقبت کے حامل اور ہمت عالی اور شان بلند ترکے مالک تھے شیخ عبدالقادر ثانی کے فرزند دلبند تھے، جب ان کے والد صاحب کا انتقال ہوا تو آپ موجود نہ تھے کسی وجہ سے جانب ناگور گئے ہوئے تھے، وہیں قیام کے دوران آپ نے ایک دن کہا کہ مجھے میرے والد صاحب بلارہے ہیں معلوم ہوتا ہے کہ کوئی خاص بات ہے لیکن ناگور سے روانگی کے وقت آپ کو بعض اعزاء کی بناء پر تاخیر ہوگئی اس لیے اپنے والد صاحب کے سانحہ پر بروقت نہ پہنچ سکے بلکہ کئی دن بعد پہنچے اور والد محترم کی وصیت کے مطابق خرقہ خلافت پہن کر شیخ مجاز کی طرح والد کے جانشین مقرر ہوئے، آپ نے 5؍جمادی الثانی 942ھ میں وفات پائی۔
اخبار الاخیار