حضرت شیخ ابو الحسین سید محمد بن عبد الرحمن المرزوقی مکی حنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا نام محمد بن عبد الرحمن بن محجوب المرزوقی حنفی مکی ،کنیت: ابو الحسین تھی۔
تاریخ ومقامِ ولادت: شیخ ابو االحسین کی ولادت 1284 ھ میں مکہ میں ہوئی۔
تحصیلِ علم: آپ علیہ الرحمہ نے کم عمری میں قرآنِ کریم حفظ کرکے فقہ اسلامی کے متون کو حفظ کرنے میں مشغول ہوگئے۔مفتی مکہ شیخ صالح کمال کی خدمت میں رہ کر علمِ فقہ حاصل کیا اور اس عبور حاصل کیا۔نحو،منطق، معانی، بیان وغیرہ سید بکری شطا سے حاصل کیا۔
بیعت وخلافت: شیخ ابو الحسین المرزوقی رحمۃ اللہ علیہ شیخ عبد الحق الہ آبادی مکی علیہ الرحمہ کے دستِ حق پرست پر بیعت ہوئے، آپ کے شیخ نے آپ کو خلافت واجازت سے نوازا۔جب امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ حج کے لئے مکہ مکرمہ حاضر ہوئے تو شیخ ابو الحسین المرزوقی رحمۃ اللہ علیہ نے امامِ اہلسنت سے خلافت واجازت طلب فرمائی تو امامِ اہلسنت نےآپ کو تمام سلاسل کی خلافت واجازت عطا فرمادی۔
سیرت وخصائص: قدوۃ العلماء، زینۃ الفقہاء حضرت علامہ مفتی شیخ ابو الحسین المرزوقی رحمۃ اللہ علیہ زاہد، عابد،متقی، جواد وسخی، عالمِ شریعت وطریقت تھے۔آپ ابو حنیفہ صغیرکے لقب سے ملقب ہوئے۔فضل وکمال کی وجہ سے مسجدِ حرام میں آپ کے لئے مسندِ تدریس رکھا جاتا جس میں بڑے کبارعلماء حلقہ ٔ درس میں شامل ہوجاتے۔ اسی طرح آپ کو حکومتی سطح پر ایک ہی وقت میں بڑےبڑے کئی عہدوں پرفائز کیا گیا، جس کوآپ نے خوش اسلوبی کے ساتھ اپنایا اور اُن عہدوں کے تمام حقوق کی تحفظ کرکے عوامۃ الناس کو نفع پہنچایا، اور اپنی زندگی کے آخر وقت تک آپ انہی عہدوں پر فائز رہے۔حکمِ شرع کی تنفیذ وتعمیل آپ کو بہت محبوب تھی، ہر وقت اسی میں ہی کوشاں رہتے کہ لوگ شریعت کی پابندی و پاسداری کریں ، جہاں کہیں خلافِ شرع کوئی کام دیکھتے فوراً بلا تاخیر زدوکوب کرتے، جس کی وجہ سے لوگوں کے ذہن میں خلافِ شرع کام کرنے کا تصور ہی نہیں آتاتھا۔اپنے حکومتی عہدوں کو بھرپورطریقے سے نباہنے کے باوجود آپ کے دینی کاموں میں کوئی تبدیلی یا تنزلی نہیں آتی تھی، بلکہ جوش وجذبہ کے ساتھ دین کی خدمت بھی کرتے اور اسی کو اول ترجیح دیتے۔
تاریخِ وصال: شیخ ابو الحسین المرزوقی رحمۃ اللہ علیہ کا وصال 1365 ھ کو مکۂ مکرمہ میں ہوا۔
ماخذ ومراجع: امام احمد رضا محدث بریلوی اور علماء مکہ مکرمہٍ۔المختصر نشر النور