حضرت خواجہ بدر الدین سلیمان چشتی
نام ونسب: اسم گرامی: بدرالدین سلیمان۔ سلسلۂ نسب: خواجہ بدرالدین سلیمان بن قطب العالم بابا فرید الدین مسعود گنج شکر بن شیخ جمال الدین سلیمان علیہم الرحمۃ والرضوان ۔آپ کاسلسلہ نسب کئی واسطوں سے حضرت فاروق اعظم سے جا ملتاہے۔
تحصیل علم: آپ نے ظاہری و باطنی علوم کی تحصیل و تکمیل اپنے والد گرامی سے حاصل کی۔ بقول صاحب ’’سیرالاولیاء‘‘ آپ اپنے وقت کے شیخ کامل اور عالم متبحر تھے۔
بیعت و خلافت: حضرت باباصاحب نے خاندان چشت کےایک بزرگ سے بچپن میں بیعت کرادیا تھا۔حضرت بابا فرید اور شیخ علاء الدین علی احمد صابر کلیر سے خلافت حاصل تھی۔
سیرت وخصائص: جگر گوشہ حضرت بابا فرید، پروردۂ آغوش ولایت ، نیرافق ولایت و معرفت امام العارفین دلیل الکاملین، پیشوائے زمانہ شیخ الشیوخ حضرت خواجہ شیخ بدر الدین سلیمان چشتی صابری۔آپ اپنے وقت کے شیخ کامل اور عارف اکمل تھے۔تقویٰ وفضیلت، علم و عمل ، اور صورت و سیرت میں ثانی حضرت بابافریدتھے۔یہی وجہ ہے کہ حضرت گنج شکر کے وصال کے بعد آپ ان کےسجادہ نشین منتخب کیے گئے۔تعلیمات سلسلہ عالیہ چشتیہ پر سختی سے کاربند اور اپنے مشائخ کے نہایت ہی مؤدب تھے۔سلسلہ عالیہ چشتیہ کےفروغ میں آپ کابہت بڑا کردار ہے۔اسی طرح حضرت گنج شکر کےاکثرمعمولات آپ سے مروی ہیں۔
وصال:تاریخ وصال معلوم نہیں ہوسکی۔ مزار پُر انوار دربار بابا فرید الدین مسعودگنج شکر (پاکپتن شریف پاکستان) میں مرجع خاص و عام ہے۔
ماخذ ومراجع: سیرالاولیاء۔ انسائیکلوپیڈیا اولیائے کرام، ج3۔