شیخ فرید الدین سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
آپ حضرت قطب عالم کے چھوٹے بھائی تھے۔ شیخ جمال الدین ابو بکر لکھتے ہیں کہ میں ایک دن شیخ فرید کو سبق یاد نہ کرنے پر زجر د تو بیخ کررہا تھا کہ وہ رونے لگ گیا، اس کے رونے کی آواز سن کر حضرت قطب عالم حجرہ سے باہر تشریف لے آئے اور فرمایا ابو بکر اس فرید کو کیوں تکلیف پہنچا رہے ہو میں نے عرض کیا کہ یہ پڑھتا نہیں آپ نے فرمایا کہ اسے کچھ نہ کہو میں نے اللہ تعالیٰ بزرگ و برترسے دعا کی ہے کہ بر ادرم فرید پر فیض کے دورازے کھل جائیں۔
آپ ہر جمعہ کی رات کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کی نیاز پکا کر درویشو ں کو کھلایا کرتے تھے، جب آپ نے حضرت قطب عالم رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں رہ کر فیوض و برکات حاصل کرلیئے تو آپ نے ان کو خلا فت عطا کر کے قصبہ چوہنی کے اطراف میں بھیج دیا جس کی وراثت بادشاہ دہلی نے آپ کو تفو یض کی تھی، آپ کی اولاد میں شیخ جلال کا ذکر ملتا ہے۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)