شیخ رنگ بلاول کے مرید و خلیفہ تھے۔ مشائخ قادریہ میں درجۂ بلند رکھتے تھے۔ رسولﷺ کے قدم شریف کا نقش جو انہیں اپنے مشائخ سے دست بدست ملا تھا۔ اُس کا روضہ لاہور میں بنوایا تھا۔ حرمین شریفین کی زیارت سے سات بار مشرف ہوئے تھے۔ اِن کا ایک دوست غلام رسول نامی سوداگر تھا اس نے بھی ارادۂ حج کیا اور آپ سے رخصت ۔۔۔۔
شیخ رنگ بلاول کے مرید و خلیفہ تھے۔ مشائخ قادریہ میں درجۂ بلند رکھتے تھے۔ رسولﷺ کے قدم شریف کا نقش جو انہیں اپنے مشائخ سے دست بدست ملا تھا۔ اُس کا روضہ لاہور میں بنوایا تھا۔ حرمین شریفین کی زیارت سے سات بار مشرف ہوئے تھے۔ اِن کا ایک دوست غلام رسول نامی سوداگر تھا اس نے بھی ارادۂ حج کیا اور آپ سے رخصت حاصل کرنے کے لیے حاضر ہُوا۔ آپ نے اجازت نہ دی۔ فرمایا: میں نے سات حج کیے ہیں جو سب کے سب مقبول ہیں اُن میں سے ایک کا ثواب تجھے بخشتا ہُوں۔ اُس نے عرض کیا: مجھے زیارتِ روضہ رسولﷺ کا بھی بے حد اشتیاق ہے۔ کہا: آج کی رات یہیں قیام کرو۔ پھر تمھارا اختیار ہے۔ چنانچہ اُسی رات اُسی رات غلام رسول سوداگر نے خواب میں دیکھا کہ میں خانہ کعبہ کا طواف کر رہا ہوں اور اس کے بعد زیارتِ روضۂ رسول مقبولﷺ سے بھی مشرف ہوا ہوں۔ صبح اٹھ کر حاضرِ خدمت ہو کر حلقۂ ارادت میں اخل ہُوا اور اسی روپے سے روضۂ قدمِ رسول تعمیر کرایا۔
۱۰۸۲ھ بعہد اورنگ زیب عالمگیر وفات پائی۔ مزار لاہور میں ہے۔
جمیلِ آں جمالِ جمیلانِ دیں دم رحلتش گفت ’’عرش آستاں‘‘ ۱۰۸۲ھ
|
|
چوجا یافت در خلد بے قال و قلیل دگر بارہ ’’محبوب شیخ الجمیل‘‘ ۱۰۸۲ھ
|
|
|