جسٹس شیخ جمال بن امیر مالکی رحمۃ اللہ علیہ
اسمِ گرامی:آپ علیہ الرحمہ کا اسم ِ گرامی جمال بن امیر مالکی تھا۔
تاریخ ومقامِ ولادت:جسٹس شیخ جمال بن امیر مالکی رحمۃ اللہ علیہ 1285 ھ میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔
تحصیلِ علم: جسٹس شیخ جمال بن امیر مالکی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے چچا مفتی مالکیہ شیخ عابد ودیگر اکابر علماء مکہ سے تعلیم پائی، بالخصوص شیخ عابد مالکی سے علومِ نقلی وعقلی۔ فروع واصول اخذ کئے۔آپ کے دیگر اساتذہ میں علامہ سید بکری شطا شافعی، شیخ عبد الوہاب شافعی رحمۃ اللہ علیہم وغیرہ شامل ہیں۔
سیرت وخصائص:العالم النبیہ الفاضل النحوی النجیب الکامل جسٹس شیخ جمال بن امیر مالکی رحمۃ اللہ علیہ معتدل جسامت، کشادہ سینہ متحمل وبردبار، خوش اخلاق متواضع، علائقِ دنیا سے بیزار ، اشاعتِ دین کے لئے ہمہ اوقات مستعد وغیرہ اوصاف کے مالک تھے۔آپ مسجد الحرام میں بابِ داؤدیہ و بابِ ابراہیم کے درمیان حلقۂ درس قائم کیا کرتے تھے۔آپ امیر وغریب، عربی وعجمی اور گورے کالے کے درمیان کوئی امتیازی سلوک روا نہ رکھتے اور تمام طلباء سے یکسا شفقت سے پیش آتے۔کسی طالبِ علم کی عیادت یا ان کی طرف سے دی گئی دعوت میں شرکت کے لئے آپ مکہ مکرمہ سے دوردراز علاقوں تک تشریف لے جاتےجب کہ ان دنوں ذرائع آمدورفت محدود تھے۔آپ علیہ الرحمہ درس وتدریس، تصنیف وتالیف، مسندِ افتا، امامت وخطابت، شعر وادب اور اشاعت عقائدِ اسلامیہ کا مطمعِ نظرتھا۔
وصال: جسٹس شیخ جمال بن امیر مالکی رحمۃ اللہ علیہ نے 1349 ھ میں وفات پائی۔
ماخذ ومراجع: امام احمد رضا محدث بریلوی اور علماء مکہ مکرمہٍ