آپ شیخ صلاح درویش کے مرید تھے اور شیخ احمد عبدالحق کی صحبت سے اودھ میں فیض یاب ہوئے تھے۔ شیخ احمد عبدالحق فرماتے ہیں کہ میں نے بکر سے پنڈوہ تک کا سفر کیا ہے اور اس تمام سفر کے دوران میری کسی مسلمان سے ملاقات نہیں ہوئی البتہ اودھ میں ایک بچّہ (مسلمان) دیکھا تھا اور جمال گوجر کی طرف اشارہ کیا۔
شیخ احمد جب اودھ میں رہتے تھے تو آپ کے پاس ایک کتیا بھی رہتی تھی، جب اُس نے بچےدیے تو شیخ احمد نے اس شہر کے تمام رئیس، حاکم اور عوام کی دعوت کی اور کھانا کھلایا، دوسرے دن شیخ جمال گوجر کی آپ سے ملاقات، ہوئی تو شیخ جمال نے شیخ احمد سے شکایت کی کہ آپ نے تمام شہر والوں کی دعوت کی اور ہمیں نہیں بلایا، آخر یہ کس گناہ کی سزا تھی، تو شیخ احمد نے آپ کو جواب دیا کہ کُتیا کی دعوت میں شہر کے تمام کتوں کو بلایا تھا اس لیے کہ حدیث میں آتا ہے۔ (دنیا ایک مُردار کی مانند ہے اور اس کے طالب کُتے ہیں) اور آپ کا شمار تو انسانوں میں ہے اس لیے ایسی دعوت میں آپ کو کیسے بلاتا۔
اخبار الاخیار