حضرت شیخ کالو رحمتہ اللہ علیہ
شیخ جنید رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند تھے۔ طلبِ حق لے کر سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ کی ملاقات کو آئے تو حضرت سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ کے حجرہ سے ""ھُو""کی آواز سنی۔ بڑے شوق اور اشتیاق سے حجرہ میں داخل ہوئے تو وہاں کسی کو موجود نہ پایاپھر حجرہ سے باہر ""ھُو"" کی آواز سنی تو فوراً دوڑ کر باہر نکلے تو وہاں بھی کوئی نہ تھا پھر سے حجرہ کے اندر سے ""ھُو"" کی آواز آئی پھر دوڑتے ہوئے حجرہ کے اندر گئے مگر وہی پہلے والی کیفیت تھی۔ حجرہ خالی تھا اسی طرح وہ کئی بار حجرہ کے اندر اور باہر آتے جاتے رہے۔ آخر کار شوقِ دیدار انتہا کو پہنچ گیا " بے قراری میں بے خود ہوگئے تو سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ نے آپ رحمتہ اللہ علیہ کو دیدار کی نعمت عطا فرمائی۔ بیعت فرمایا بعد میں خلافت بھی عطا فرمائی۔ اُن کا مزار اپنے والد شیخ جنید رحمتہ اللہ علیہ کے ساتھ واقع ہے۔
(مناقبِ سلطانی)