شیخ کبیر بابا فرید گنج شکر کی اولاد امجاد سے ہیں۔ سلسلۂ چشتیہ میں اپنے والد ماجد کے مرید و خلیفہ تھے نیز حضرت سید مبارک حقانی گلیانی اوچی سے بھی اخذِ فیض کیا تھا اور خرقۂ خلافت پایا تھا۔
روایت ہے: جب آپ حضرت سید مبارک حقانی کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے آئے تو وہ اس انتہائے استغراق اور جذب و سکر می ۔۔۔۔
شیخ کبیر بابا فرید گنج شکر کی اولاد امجاد سے ہیں۔ سلسلۂ چشتیہ میں اپنے والد ماجد کے مرید و خلیفہ تھے نیز حضرت سید مبارک حقانی گلیانی اوچی سے بھی اخذِ فیض کیا تھا اور خرقۂ خلافت پایا تھا۔
روایت ہے: جب آپ حضرت سید مبارک حقانی کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے آئے تو وہ اس انتہائے استغراق اور جذب و سکر میں صحرائے لکھی میں مراقبہ و مجاہدہ میں مشغول تھے۔ اس حالت میں کسی کو اُن کے سامنے جانے کی تاب نہ ہوتی تھی۔ جب شیخ چشتی وہاں پہنچے تو خدام نے انہیں حضرت کے سامنے جانے سے روکا۔ مگر انہوں نے فرمایا: ہرچہ باداباد۔ جوکچھ بھی ہو میں ان کے سامنے ضرور جاؤں گا۔ چنانچہ جرأت و ہمتِ مردانہ کرکے ان کے سامنے پہنچے۔ آپ اس وقت گو مراقبہ میں مستغرق تھے مگر نورِ باطن سے آگاہ ہوکر سر اٹھایا اور متبسم ہوکر شیخ معروف کی طرف دیکھا۔ نظر پڑتے ہی غش کھا کر گر پڑے۔ تین دن تک بیہوش رہے۔ جب ہوش میں آئے تون حلقۂ ارادت میں داخل ہوکر سلسلۂ قادریہ کے عطائے خرقہ سے سرفراز ہوئے اور کچھ عرصہ حاضرِ خدمت رہ کر کمالاتِ ظاہری و باطنی میں مقاماتِ بلند حاصل کیے۔ رخصت کے وقت حضرت حقانی نے فرمایا: تم سے ایک نیا سلسلہ جاری ہوگا۔ چانچہ شیخ معروف طریقۂ نوشاہیہ کے مورثِ اعلیٰ ہیں۔ ۹۸۷ھ میں وفات پائی۔
ز دنیا گشت سوئے خلد راہی وصال او بہ سرور گشت پیدا
|
|
چو شیخ دین والا شاہ معروف ز ‘‘اقدس شاہ عالی جاہ معروف’’ ۹۸۷ھ
|