شیخ میٹھ سیاہ پوش سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
آپ حضرت عبد الجلیل چوہٹر بندگی رحمتہ اللہ علیہ کے خلفا میں سے تھے،تذکرہ قطبیھ،میں لکھا ہے کہ جب آپ طواف کعبہ کے بعد بغد اد تشریف لائے تو روضہ اقدس حضرت شیخ الشیو خ شہاب الدین سہر وردی پر حاضر ہوئے، وہاں سے حکم ہو اکہ لاہور جائیں، لکھا ہے، کہ حضرت شیخ الشیو خ او را فر مودند در باطن کہ برد شہر لہا نور راہی درپیش شیخ چوہٹربقیہ نصیب خود بگیر۔پس شیخ میٹھ سیاہ پوش رحمتہ اللہ علیہ بہ جانب شہر لہا نور راہی شد چوں بہ حضرت بندگی قطب عالم عظیم اللہ تعالیٰ رمید دست بیعت شد۔
پیر فرخ بخش فرحت اپنی تالیف،اذکار قلندری،میں تحریر کرتے ہیں کہ حضرت میٹھ سیاہ پوش رحمتہ اللہ علیہ مردے عزا بود عرصہ شریعت و طریقت را بقد م ہمت پیمووہ مدتے در جناب بندگی قطب عالم ماند سا نگلہ پہاڑ پر ذکر الہیٰ میں مشغول رہتے ان دنوں آنجنا ب بھی سا نگلہ میں مقیم تھے آپ بھی ان کے ساتھ ارشادو تلقین کےلئیے مضا فات لاہور اور بیرون شہر جایا کرتے تھے، مزار اقدس موضع با ؤاں تحصیل اجنا لہ ضلع امر تسر بھارت میں ہے۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)