چودہویں خلیفہ حضرت شیخ فتحی تھے اور شیخ اسمٰعیل اکبر آبادی حضرت شیخ فتحی کے خلفا اعاظم میں سے تھے۔ حضرت شیخ نظام الدین بلخی قدس سرہٗ کے خلفا کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ اس مختصر کتاب میں گنجائش نہیں کہ انکا ذکر کیا جائے۔ غرضیکہ ہندوستان کا کوئی شہر اور قصبہ ایسا نہ ہوگا جہاں آپکے خلفاء یا خلفاء آسودہ اور متصرف نہ ہوں۔ یہاں تک کہ عربسان اور توران میں آپکے خلفاء پہنچ چکے تھے۔ رحمۃ اللہ علیہم اجمعین۔
اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّد ٍوَالہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْن۔
ازرہگذرِ خاکِ سرکوئے شمابود
|
|
ہر نافہ کہ دردستِ نسیم سحر افتاد
|
نور دوئیم
در ذکر مجمل از احوال قطب الاقطاب حضرت شیخ ابو سعید گنگوہی الحنفی محبوب حق حضرت شیخ محمد صادق بن شیخ فتح اللہ گنگوہی، وقطب دائرۂ وجود حضرت شیخ داؤد بن حضرت شیخ محمد صادق گنگوہی وفرد حقیقت و مرد میدان معرفت حضرت شیخ سوندہا سفیدونی قدس اللہ اسرارہم۔
(قتباس الانوار)