آپ قصبہ ردولی ضلع بارہ بنکی میں حوض کے اوپر آرام فرمارہے ہیں، شیخ احمد عبدالحق فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر سے جب ردولی واپس آیا تو اگرچہ یہ میرا اصلی وطن تھا لیکن اس کے باوجود میں نے شیخ سے یہاں ٹھہرنے کی اجازت مانگی اس لیے کہ اس علاقے کے صاحب ولایت آپ ہی تھے چنانچہ میں آپ کے روضہ پر گیا اور وہاں فاتحہ پڑھی اور مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات پر تحفہ درود بھیجا اور بیٹھ گیا اور عرض کیا کہ مجھے توصرف ایک جائے نماز اور ایک پانی کا گھڑا کافی ہے تاکہ یہاں قیام کرسکوں، اس کے بعد شیخ کی قبر سے آواز آئی کہ عبدالحق! حوض پر آؤ اور جائے نماز و گھڑا لے جاؤ چنانچہ میں حوض پر گیا اور حوض میں ہاتھ ڈالا تو سب سے پہلے میرے ہاتھ میں ایک گھڑا آیا وہ نکال لیا اس کے بعد ہاتھ ڈالا تو ایک پلنگ کا پراناڈھانچہ ملا اس کو بھی نکال لیا کہ شاید میرا مصلیٰ اسی کو قرار دیا گیا ہے۔
اخبار الاخیار