آپ حق گو کے لقب سے مشہور تھے، آپ کے والد محترم کا نام شیخ فخرالدین زاہدی تھا، آپ کو حق گو اس لیے کہتے تھے کہ ایک بار سلطان محمد تغلق نے یہ حکم جاری کیا کہ تمام لوگ مجھے عادل کہا کریں، تمام لوگوں نے اس حکم کو تسلیم کرلیا مگر انہوں نے انہیں عادل کہنے سے انکار کردیا اور فرمایا کہ ہم ظالموں کو عادل نہیں کہا کرتے۔
اس جرم میں سلطان نے آپ کو دہلی کے قلعہ سے نیچے پھنکوادیا، آپ کی قبر وہیں ہے۔ آپ شیخ فخرالدین ثانی کے مرید تھے جو بہت بڑے بزرگ تھے، ان کی قبر بھی دہلی شہر میں فیروز آباد کی جانب ہے۔
اخبار الاخیار