آپ کے والد بزرگوار کا نام عالم اور دادا کا نام قوام الدین تھا، آپ شیخ زین الدین الخونی کے اصحاب اور خلفاء میں سے تھے، علوم ظاہری اور باطنی میں اپنے زمانے کے ماہر و کامل عالم تھے، اگرچہ آپ کے آباء و اجداد ملتان کے رہنے والے تھے مگر آپ کی پرورش ہرات میں ہوئی، شیخ زین الدین الخوانی کے انتقال کے بعد مرشد کی وصیت کے مطابق لوگوں نے آپ کو پیر صاحب کا جانشین مقرر کردیا تھا، چنانچہ آپ اپنے پیر صاحب کے مسلک کو زندہ رکھنے کے لیے ہرات ہی میں مستقل رہائش پذیر ہوگئے اور وہیں عبادت میں مشغول رہنے لگے۔
شیخ زین الدین الخوانی نے ایک بار فرمایا کہ ہزاروں لوگ میرے مرید ہوئے مگر سوائے سراج الدین کے کسی نے میری خوشنودی کو ملحوظ نہیں رکھا، اور انہوں نے برسوں میری خدمت کی اور کبھی میری رضا کے خلاف کام نہیں کیا، مشائخ ہرات کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ ایک بزرگ نے فرمایا تھا کہ جن اولیاء اللہ کو میں جانتا ہوں ان میں سے شیخ سراج الدین ملتانی بھی ایک ولی اللہ ہیں، آپ کا مزار گجرات کے علاقہ کے ایک شہر نہر والہ میں ہے۔
اخبار الاخیار