آپ خواجہ نظام الدین کے عظیم خلفاء میں سے تھے حضرت سلطان المشائخ آپ پر بڑی رحمت و شفقت فرماتے، کہتے ہیں کہ جب آپ اپنے پیر کی خدمت میں حاض رہوتے تو پاؤں کی آواز بھی نہ ہونے دیتے، یوں معلوم ہوتا کہ آپ سر کے بل حاضرِ خدمت ہو رہے ہیں ،کئی دفعہ لوگوں نے آپ کو ہاتھوں کے بل جاتے ہوئے دیکھا۔ حضرت شیخ نے آپ کو دعا دی، آپ ہوا میں اُڑ سکتے تھے پھر حاضر ہوتے وقت ہوا سے اُڑ کر آتے حضرت شیخ نے آپ کی تربیت کی تو آپ مخلوق کی ہدایت میں مصروف ہوگئے اور چندیری کے علاقے میں قیام فرمایا اور وہاں ہی سات سو انتیس ہجری میں فوت ہوئے، آپ کا مزار چندیری میں ہے۔
شد ز دنیا چو در بہشت بریں
شیخ مسعود یوسف ثانے
یوسف عاقبت بگو سالش
ہم نجوان بود یوسف ثانی