لاہور کے ایک مجذوب تھے۔ بلند قامت، فربہ جسامت، باہیبت اور صاحب عظمت پابند اوقات تھے۔ سر پر بڑا صافہ باندھتے اور سر منڈاتے تھے۔ صاحب کشف اور کشادہ باطن تھے۔
آپ فرمایا کرتے تھے کہ ایک دن میں نے شیخ یوسف کو دیکھا جو لاہور کے نخاس میں کھڑے اونچی باتیں اور عجیب اَسرار ورموز بیان کر رہے ہیں، میری بہت سی پوشیدہ باتیں بیان کیں جنہیں سوائے اللہ تعالیٰ کے دوسرا نہیں جانتا دوسرے دن پھر میں نے ان کے پاس جانے کا اِرادہ کیا تاکہ اپنے سفر کے لیے نیک فال لے لوں، تلاش کرنے پر اپنی جگہ نہ ملے چنانچہ میں لوٹ آیا اور میں اپنا پورا ماجرا اپنے ساتھیوں سے بیان ہی کر رہا تھا کہ اچانک وہ وہاں آگئے اور میری طرف رُخ کرکے کہا ہر گز سفر نہ کرنا، مبارک نہیں ہے۔ وہاں کے آدمیوں نے کہا بارہ سال کے بعد آج یہاں شیخ یوسف آئے ہیں، اس سے پہلے وہ کبھی اس جگہ سے نہیں گزرے، اللہ عزوجل کی آپ پر رحمتیں ہوں۔
اخبار الاخیار