حضرت شیخ جنید قریشی رحمتہ اللہ علیہ
آپ رحمتہ اللہ علیہ ملتان کے نواح میں دریائے راوی کے مشرقی گاؤں سردار پور کے رہنے والے تھے۔ حضرت سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ سفر کے دوران آپ رحمتہ اللہ علیہ کے گاؤں سردار پور پہنچے تو وہاں سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ کی شیخ جنید قریشی رحمتہ اللہ علیہ سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے آپ رحمتہ اللہ علیہ کے اعزاز میں دعوت کی۔ شیخ جنید رحمتہ اللہ علیہ نے جنڈ کے درخت کا پھل جسے عرفِ عام میں سنگری کہتے ہیں اور جو باریک اور لمبا ہوتا ہے اس کا گودا سخت اور سویوں کی طرح ہوتا ہے، پکانے کے لیے درویشوں کے حوالے کیا جب وہ پک گیا توسلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ کے تصّرف سے سویوں میں تبدیل ہوگیا جب یہ حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ کے پاس لائی گئیں تو آپ رحمتہ اللہ علیہ نے پاک مٹی اور پاک پانی طلب کیا اور اِن سویوں پر ڈال دیا تو وہ خاک اور پانی چینی اور گھی میں تبدیل ہوگئے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے شیخ جنید رحمتہ اللہ علیہ کو فیض سے نوازا۔اُن کا مزار مبارک اسی گاؤں سردار پور میں واقع ہے۔
(مناقبِ سلطانی)