حضرت سلطان بالادین اویسی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: اسمِ گرامی: سلطان بالادین اویسی۔لقب: سلطان العرفاء۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: حضرت سلطان بالادین اویسی بن مولاناصالح محمداویسی بن سلطان العاشقین حضرت خواجہ عبدالخالق اویسی رحمۃ اللہ علیہم۔
تحصیل علم: آپ کی تعلیم وتربیت اپنےوالدکی زیرِنگرانی ہوئی ۔آپ کےوالدگرامی ایک متبحر عالم اورعارف باللہ تھے۔ آپ علومِ شرعیہ میں مہارتِ تامہ رکھتےتھے۔
بیعت وخلافت: آپ کی روحانی تربیت حضرت خواجہ عبدالخالق اویسی کےزیرِ سایہ ہوئی،اورصاحب السیر حضرت خواجہ محکم الدین سیرانی اویسی کےدستِ حق پرست پربیعت ہوئے،اورخلافت حاصل ہوئی۔اسی طرح حضرت خواجہ عبدالخالق نےسلسلہ عالیہ اویسیہ میں خلافت واجازت عطاءفرمائی۔
سیرت وخصائص: سلطان العرفاء،پیکرِ عشق وفاء،صاحبِ علم ومعرفت حضرت خواجہ عبدالخالق اویسی علیہ الرحمہ۔آپ علم وعمل،عبادت وریاضت،تقویٰ وطہارت میں بےمثال تھے۔ہروقت ذکرخدا اورنعتِ مصطفیٰ ﷺسےاپنی زبان کوتررکھتےتھے۔اپنے والدکےبعدجانشین منتخب ہوئےاورکثیرمخلوقِ خدا آپ سےمستفیدہوئی۔
ایک مرتبہ حضرت صاحب السیر علیہ الرحمہ آپ کولےکرآپ کےدادابزرگوارحضرت خواجہ عبدالخالق اویسی علیہ الرحمہ کی خدمت میں حاضرہوئے،توحضرت نےآپ کو ایک خرقۂ خلافت پہنایا،اورآپ سےبغلگیرہوکرفرمایا:اس پوشاک میں رازالہی پوشیدہ ہے،اس امانت کاخیال رکھنا۔پھرآپ نےحضرت صاحب السیرسےمخاطب ہوکرفرمایا: میرایہ پوتا ہمارامستانہ ہے،اوررسول اللہ ﷺکاعاشق ہے۔
تاریخِ وصال: آپ کاوصال 4/جمادی الثانی 1241ھ،مطابق جنوری/1826ءکوہوا۔آپ کامزار پرانوار اپنےداداکےساتھ "خانقاہ شریف" ضلع بہاولپور میں مرجعِ خلائق ہے۔
ماخذومراجع: خزینۃ الاصفیاء۔انسائیکلوپیڈیااولیاء کرام،ج،6۔