حضرت سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ
سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ کے اہم خلفاء میں شمارہوتے ہیں۔ عشقِ مرشد میں آپ رحمتہ اللہ علیہ کا مقام بہت اونچا ہے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے حالاتِ زندگی بہت کم معلوم ہیں۔ "" مناقبِ سلطانی ""سے صرف اتنا معلوم ہے کہ سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ حضرت سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ کے ہمراہ بھکر تشریف لے گئے اور بھکر کے نواح میں سیر کیلئے نکلے ۔سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ میدان چول میں ایک ویران ٹیلے پر پہنچے جب آپ رحمتہ اللہ علیہ نے بیٹھنے کا ارادہ کیا تو فوراً اٹھ کھڑے ہوئے اور فرمایا "" حمید ! اس ٹیلے سے جلدی نیچے اُترو یہ کسی ظالم کا مکان ہے۔""بعد ازاں آپ رحمتہ اللہ علیہ ایک اور جگہ ریت کے میدان میں سوئے او راپنا سر مبارک سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ کے زانو پر رکھا اور ایک گھڑی آرام کیا جس سے آپ رحمتہ اللہ علیہ کا بدن مبارک خاک آلود ہوگیا ۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کی یہ حالت دیکھ کر سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ کا دل بہت رنجیدہ ہوااور سوچنے لگے کاش میرے پاس دنیاکی دولت ہوتی تو آج میں بھی اپنے مرشد اور ہادی کابستر ریشم اور مخمل کا بنواتا۔ میری غربت کی وجہ سے میرے مرشد کا جسم خاک آلودہوا ہے۔اتنے میں حضرت سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ نے اپناسر مبارک اس کے زانو سے اٹھایا اور فرمایا حمید ! تو نے کیا خیا ل کیا ؟انہوں نے عرض کردیا ۔
فرمایا! آنکھیں بند کرو ۔ سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ نے آنکھیں بند کیں تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک باغ ہے جس میں ایک خوبصورت مجلس آراستہ ہے اور اس میں ایک خوبصورت عورت جڑاؤ زیور اور ریشمی کپڑے پہنے سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ سے رغبت کرتی ہے او رکہتی ہے کہ مجھ سے نکاح کرلو ۔ سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ نے اسے اشارے اور نرم زبان سے اپنے سے دور رہنے کو کہا او رکہا کہ یہ ادب کا مقام ہے میں اپنے ہادی اور مرشد کی خدمت میں حاضر ہوں۔
اسی اثنا میں مراقبہ سے سراٹھایا توآپ رحمتہ اللہ علیہ نے اس سے پوچھا حمید تو نے کیا دیکھا ؟ انہوں نے جو کچھ دیکھا تھا عرض کردیا ۔ حضرت سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا تو جو دنیاوی مال کے نہ ہونے کی اپنے دل میں شکایت اور غم کررہا تھا" یہ ہی دنیا تھی کیوں اسے قبول نہ کیا ؟ اگر اس کو قبول کرلیتے تو مال ودولت کبھی تمہارے گھر سے ختم نہ ہوتا۔سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ نے عرض کیا ! حضور میں اللہ تعالیٰ سے اس کی ذات کا نور چاہتا ہوں میں مال ودولت نہیں چاہتا ۔ حضرت سلطان العارفین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا "" فقرِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا اثر تیرے خاندان سے نہیں جائے گا"" اور یہ بات سچ ثابت ہوئی۔ سلطان حمید رحمتہ اللہ علیہ کا مزار بھکر کے شمال کی طرف دامن چول پر میاں عثمان کے قبرستان میں ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)