حضرت سید ابراہیم بن محمد دمشقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
سید ابراہیم بن محمد بن محمد کمال الدین بن محمد بن حسین بن محمد بن حمزہ دمشقی: آپ کا نسب پیغمبر خدا کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے اور اپنے اسلاف کی طرح ابن حمزہ کی کنیت سے معروف تھے۔اپنے زمانہ کےعلامہ،محدث،نحوی،اعلام محدثین اور علمائ جبذہ میں سے حرانی الاصل تھے۔دمشق میں سہ شنبہ کی رات کو مابین مغرب عشاءکے ۵ ماہ ذی القعدہ ۱۰۵۴ھ کو پیدا ہوئے اور اسی جگہ اپنے والد کی نگرانی میں پرورش پائی۔علوم اپنے والد ماجد اور ایک جماعت علماء وفضلاء سے حاصل کیے اور عمر بھر تدریس اورتنشیرِ علوم میں مصروف رہے۔
آپ نے اسی شیوخ سے اجازت لی،شیخ ابراہیم برماوی،عبداللہ بن سالم بصری،شیخ عبداللہ لاہوری ثم المدنی خیر الدین رسلی اور عبدالقادری بغدادی وغیرہ سے استفادہ کیا۔آپ کی تصانیف میں ’’اسباب الحدیث‘‘ ’’حاشیہ علی شرح الالفیہ لا بن المصنف‘‘ مشہور ہیں۔۱۱۱۹ھ میں حج کیا، واپسی پر بیمار ہوئے اور منزل ذات الحاج میں ۹ صفر ۱۱۲۰ھ کو وفات پائی اور وہیں دفن ہوئے ’’معجم المؤلفین، ٹونکی‘‘،ابن عزم کی کتاب’’دستور الاعلام‘‘ کا تکملہ لکھا۔
(حدائق الحنفیہ)