سیّد حامد بخش گیلانی اوچی کے فرزند رشید ہیں۔ علومِ ظاہری و باطنی کی تعلیم و تربیت اپنے والد گرامی کے زیر سایہ پائی تھی۔ پدر بزرگوار سے سلوک و معرفت میں مقاماتِ بلند اور مدارجِ ارجمند حاصل کرکے جمال الدین ابوالحسن کا خطاب پایا تھا۔ عبادت و ریاضت اور ارشاد و ہدایت میں یگانۂ روزگار تھے۔ حضرت غو ۔۔۔۔
سیّد حامد بخش گیلانی اوچی کے فرزند رشید ہیں۔ علومِ ظاہری و باطنی کی تعلیم و تربیت اپنے والد گرامی کے زیر سایہ پائی تھی۔ پدر بزرگوار سے سلوک و معرفت میں مقاماتِ بلند اور مدارجِ ارجمند حاصل کرکے جمال الدین ابوالحسن کا خطاب پایا تھا۔ عبادت و ریاضت اور ارشاد و ہدایت میں یگانۂ روزگار تھے۔ حضرت غوث الاعظم کے اویسی تھے۔ نیز حالتِ بیداری میں حضور اقدس ﷺکے جمال جہاں آراء سے بھی مشرف ہوئے تھے اور بطریقِ کشفِ قبور حضرت شیخ سیّد عبدالقادر ثانی گیلانی ا وچی سے اخذِ فیض کیا اور بیعت سے سرفراز ہوئے۔ حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی صاحبِ اخبار الاخیار آپ کے حلقۂ ارادت میں داخل تھے۔ کتاب کے آخر میں اپنی بیعت کے حالات مفصل و مشرح درج کیے ہیں۔ آپ کی تمام عمر رشد و ہدایت اور تعلیم و تلقین میں گزری۔ ۱۰۰۱ھ میں قوم لنگاہ کی ایک خانہ جنگی میں اتفاقاً گولی لگنے سے شہید ہوئے۔ مزار ملتان میں زیارت گاہِ خلق ہے۔
چہ موسیٰ از جہاں رختِ سفر بست ز ‘‘قطب الاصفیا موسیٰ ثانی’’ ۱۰۰۱ھ
|
|
عیاں شد رحلتِ آں شاہِ حق بیں دگر ‘‘موسیٰ ثانی نیر دیں’’ ۱۰۰۱ھ
|