حضرت سید قطب الدین حجروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
قطب الدین نام، قطب الانام لقب، سیّد صدر الدین بن سید عبدالرزاق صاحبِ حجرہ کے نامور فرزندِ ارجمند تھے۔ جامع کمالاتِ ظاہری و باطنی تھے۔ علم وحلم، زہد و ورع، عبادت و ریاضت اور جُو دو سخا میں یگانۂ آفاق تھے۔ تمام عمر طلبہ و مریدین کی تہذیب و تکمیل میں گزاری۔ ایک خلقِ کثیر نے آپ کی ذاتِ گرامی سے اکتسابِ فیض کیا۔
نقل ہے ایک دفعہ آپ کے جدِّ بزرگوار سیّد عبدالرزاق بیمار ہوگئے، جب بیماری طویل ہوگئی تو آپ کے والدِ ماجد سیّد صدر الدین نے بارگاہِ خداوندی میں منّت مانی کہ میں اپنے پدر بزرگوار کی صحبت یابی کے لیے اپنے بیٹے قطب الدین کو تصدق کردوں گا۔ ابھی آپ نے یہ بات پُوری بھی نہ کہی تھی کہ قطب الدین جن کی عمر اس وقت چودہ برس کی تھی اپنی جگہ سے اُٹھے اور اپنے جدِ امجد کے گرد سات بار طواف کیا اور دادا جان کی دستار مبارک کو چار پائی سے اُٹھا کر اپنے سر پر رکھ لیا۔ ان کے والد نے جب ان کی یہ حرکت دیکھی تو اپنے والد محترم کی ناراضی کے پیشِ نظر خاموش رہے۔ سیّد عبدالرزاق نے اسی وقت فرمایا: اے صدر الدین پشیمان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں اللہ تعالیٰ نے تیری نذر کو قبول فرمالیا ہے اور وہ طواف کر کے تصدق ہوگیا ہے۔ سر پر پگڑی رکھنے سے یہ اشارہ ہے کہ وہ کسی اور کے توسل کے بغیر میرا جانشین ہوگا۔ چنانچہ ایسا ہی ظہور پذیر ہُوا اپنے والد کی وفات کے بعد یہی سجادہ نشین ہُوئے باوجود یکہ سردار علی خلفِ سیّد مدد علی موجود تھے۔ سیّد نعمت علی اور ان کی محترمہ ہمشیرہ نے بھی آپ ہی کی سجادگی پر اظہارِ رضامندی کیا۔
نقل ہے محمد شاہ اور احمد شاہ قریشی دونوں بھائی آپ کے مُرید تھے اور قصبۂ جھنگ سیالاں میں سکونت رکھتے تھے ان کی ہمشیرہ لا ولد تھی۔ ایک دفعہ آپ جھنگ تشریف لے گئے تو اس خاتون نے آپ کے قدم پکڑ لیے اور عرض کیا کہ میں اس وقت نہیں چھوڑوں گی جب تک آپ مجھے فرزند کی بشات نہ دیں گے۔ آپ نے فرمایا: تیری قسمت میں فرزند نہیں ہے مگر ہمارے ہاں ایک فرزند کا ہونا مقدر ہے وُہ فرزند ہم نے تجھے دیا۔ یہ مژدہ سُن کر اس خاتون نے آپ کے قدم چھوڑ دیئے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اسے فرزند سے نوازا اور اس کا نام بہادر شاہ رکھا گیا۔
صاحبِ اسرار الاولیاء کے قول کے مطابق آپ کی ولادت ۱۱۸۲ء میں ہوئی اور وفات ۲۔ جمادی الثانی ۱۲۵۰ھ مین پائی۔ پہلے بیگم کوٹ میں مدفون ہوئے پھر سیّد مدد علی شاہ نعشِ مبارک کو نکال کر بمقام حجرہ لے گئے اور وہاں دفن کیا۔ قطعۂ تاریخ وِلادت و وفات:
قطبِ اقطاب آں شہ قطب الانام سالِ تولیدش زچرخِ چار میں رحلتش مخدومِ نعمت کن رقم ۵۰ ھ ۱۲
|
|
میر قطب الدین ولئ متقی! طرفہ ’’خورشید نبی‘‘ شد منجلی نیز ’’قطب الافضلیں کامل ولی‘‘ ۵۰ ھ ۱۲
|